تازہ ترین

ایرانی صدر کی مزار اقبال پر حاضری، پھول چڑھائے اور فاتحہ خوانی کی

لاہور: ایران کے صدر ابراہیم رئیسی کی لاہور آمد...

پاک ایران سرحد پر باہمی رابطے مضبوط کرنے کی ضرورت ہے، آرمی چیف

راولپنڈی: آرمی چیف جنرل عاصم منیر کا کہنا ہے...

پی ٹی آئی دورِحکومت کی کابینہ ارکان کے نام ای سی ایل سے خارج

وفاقی حکومت نے پی ٹی آئی دورِحکومت کی وفاقی...

انگیٹھی یا آگ کے گرد نماز پڑھی جاسکتی ہے یا نہیں؟ سعودی علماء نے بتادیا

ریاض: سعودی علماء نے نماز سے متعلق مسلمانوں کا ایک بڑا مسئلہ حل کرتے ہوئے فتویٰ جاری کردیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق سعودی علماء کی جانب سے مسلمانوں کا ایک بڑا مسئلہ حل کردیا گیا ہے اور فتویٰ جاری کیا گیا ہے کہ انگیٹھی کے سامنے نماز ادا کرنے میں کوئی قباحت نہیں ہے۔

عرب میڈیا کے مطابق ان دنوں سعودی عرب میں موسم سرما کے پیش نظر جگہ جگہ انگیٹھیوں اور آگ کے الاؤ کا اہتمام کیا جارہا ہے، اس حوالے سے مملکت بھر میں یہ بات پھیلادی گئی تھی کہ انگیٹھی یا آگ کے سامنے نماز پڑھنا درست نہیں کیونکہ اس سے آتش پرستی کا شبہ پیدا ہوجاتا ہے۔

سعودی علماء بورڈ کے رکن اور مشیر ایوان شاہی شیخ ڈاکٹر سعد الششری نے بتایا کہ انگیٹھی یا آگ کے اطراف نماز پڑھنے کی ممانعت نہیں ہے۔

مزید پڑھیں: انڈونیشیا میں خطرناک زلزلے کے دوران بھی نماز جاری رہی، ویڈیو دیکھیں

انہوں نے کہا کہ انگیٹھی یا آگ کے الاؤ کے سامنے نماز پڑھنے کی ممانعت کسی بھی آیت یا حدیث سے ثابت نہیں ہوئی، اگر کوئی شخص انگیٹھی یا الاؤ کے سامنے نماز ادا کرتا ہے تو اس میں کوئی قباحت نہیں ہے۔

انہوں نے یہ وضاحت ایک عرب چینل کے پروگرام میں سوال و جواب کے سیشن میں بات کرتے ہوئے دی، ان کا کہنا تھا کہ چند علماء آگ کے اطراف نماز پڑھنے کی اجازت نہیں دیتے جبکہ دیگر اس میں کوئی قباحت نہیں سمجھتے۔

سعودی عالم کا کہنا تھا کہ ایک امام کی تقلید کرنے والے یہ سمجھتے ہیں کہ ایسا کرنے سے آتش پرستی کا شبہ پیدا ہوتا ہے جو لوگ اس میں کوئی قباحت نہیں سمجھتے ان کا کہنا ہے کہ اس حوالے سےے کوئی دلیل قرآن و سنت میں نہیں ملتی اور یہی رائے سب سے زیادہ درست ہے۔

Comments

- Advertisement -