تازہ ترین

کاروباری شخصیت کی وزیراعظم کو بانی پی ٹی آئی سے ہاتھ ملانے کی تجویز

کراچی: وزیراعظم شہباز شریف کو کاروباری شخصیت عارف حبیب...

وزیراعظم شہباز شریف کی مزار قائد پر حاضری

وزیراعظم شہباز شریف ایک روزہ دورے پر کراچی پہنچ...

ایران کے صدر ڈاکٹر ابراہیم رئیسی دورہ پاکستان مکمل کرکے واپس روانہ

کراچی: ایران کے صدر ڈاکٹر ابراہیم رئیسی دورہ پاکستان...

پاک ایران تجارتی معاہدے پر امریکا کا اہم بیان آگیا

واشنگٹن : نائب ترجمان امریکی محکمہ خارجہ کا کہنا...

کیا آپ واقعی کرنسی نوٹوں سے کرونا کا شکار ہوسکتے ہیں؟

لندن: برطانیہ میں ہونے والی تحقیق میں کہا گیا ہے کہ کرنسی نوٹوں سے کرونا کی منتقلی کا خطرہ بہت کم ہوتا ہے کیوں کہ وائرس اس کی سطح پر زیادہ دیر تک متعدی نہیں رہتا۔

غیرملکی خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق بینک آف انگلینڈ کی تحقیق میں یہ دریافت کرنے کی کوشش کی گئی کہ آیا نوٹوں پر وائرس کتنی دیر تک زندہ رہتا ہے اور کیسے انسانوں کو متاثر کرسکتا ہے جس سے حیران کن نتائج سامنے آئے اور نوٹوں سے کرونا کے پھیلاؤ کے خدشات دور کردیے گئے۔

تحقیق میں بتایا گیا کہ کرونا کے آغاز میں نوٹوں سے کرونا کے پھیلنے کی خبروں پر لوگوں نے نوٹوں کا استعمال کم کردیا تھا لیکن مشاہدے سے ثابت ہوا کہ کرنسی نوٹوں سے کرونا وائرس کا خطرہ کسی دکان میں وائرل ذرات والی ہوا میں سانس لینے یا کسی آلودہ چیز کو چھونے کے مقابلے میں بہت کم ہوتا ہے۔

تجربے کے دوران ماہرین نے اتنی مقدار میں وائرس کے ذرات نوٹوں پر استعمال کیے جو کسی کرونا مریض کے چھینکنے یا کھانسی سے آسکتے تھے، تحقیق کے لیے 10 پاؤنڈ کے کاغذی اور پولیمر نوٹوں کو استعمال کیا گیا۔

ماہرین نے نوٹوں کو وائرس سے آلودہ کرنے کے بعد کمرے کے درجہ حرارت میں رکھ دیا، ایک گھنٹے تک تو وائرس مستحکم رہا لیکن 5 گھنٹے بعد تیزی سے گھٹنا شروع ہوگیا اور پھر 24 گھنٹے کے بعد وائرس صرف 1 فیصد تک رہ گیا، جس سے یہ کہا جاسکتا کہ نوٹوں سے وائرس کے پھیلاؤ کا خطرہ کم ہوتا ہے لیکن مکمل طور پر ختم نہیں ہوتا۔

کرونا وائرس کرنسی نوٹ اور موبائل فون اسکرین پر ایک ماہ تک زندہ رہتا ہے، تحقیق

تحقیق میں بتایا گیا کہ نوٹوں کے مقابلے میں دیگر اشیاء کی سطح سے کرونا زیادہ پھیلتا ہے۔

خیال رہے کہ رواں سال اکتوبر میں آسٹریلیا کے ماہرین نے انکشاف کیا تھا کہ کرونا وائرس کرنسی نوٹ، موبائل فون کی اسکرین اور بغیر زنگ والی دھات پر ایک ماہ تک زندہ رہ سکتا ہے۔ آسٹریلیا کی نیشنل سائنس ایجنسی نے یہ تحقیقی مطالعہ کیا تھا جس کے نتائج طبی جریدے Virology Journal میں شائع ہوئے۔

ماہرین نے انکشاف کیا تھا کہ کرونا وائرس کو کرنسی نوٹ، بغیر زنگ والی دھات اور موبائل فون کے اسکرین پر 28 روز تک زندہ پایا گیا، جبکہ وائرس ٹھنڈے موسم میں زیادہ طاقتور دیکھا گیا۔

مذکورہ تحقیق رپورٹ میں یہ بھی بتایا گیا تھا کہ متاثرہ شخص کے منہ سے نکلنے والے تھوک میں کرونا کے جراثیم تین گھنٹے تک زندہ رہ سکتے ہیں جبکہ وائرس اسٹیل اور شیشے پر کاٹن سے زیادہ دیر تک زندہ رہ سکتا ہے۔

Comments

- Advertisement -