تازہ ترین

کچے کے ڈاکوؤں کو اسلحہ فراہم کرنیوالے 3 پولیس افسران سمیت 7 گرفتار

کراچی : پولیس موبائل میں جدید اسلحہ سندھ اسمگل...

پاکستان کو آئی ایم ایف سے 6 ارب ڈالر قرض پروگرام کی توقع

وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا ہے کہ...

اسرائیل کا ایران پر فضائی حملہ

امریکی میڈیا کی جانب سے یہ دعویٰ سامنے آرہا...

24 بیویاں اور 149 بچے رکھنے کا جرم، شہری کو 6 ماہ قید کی سزا

اوٹاوا: کینڈا کی عدالت نے 24 بیویاں اور 149 بچے رکھنے کے جرم میں ایک شخص کو 6 ماہ کے لیے گھر میں نظر بند کردیا۔

تفصیلات کے مطابق کینڈا کے شہری اور فلاحی کاموں کے حوالے سے مشہور ونسٹن بلیک مور پر الزام تھا کہ انہوں نے بیک وقت 24 بیویاں رکھی ہوئی ہیں اور وہ اس وقت 149 بچوں کی کفالت بھی کررہے ہیں۔

سپریم کورٹ آف برٹش کولمبیا نے ونسٹن بلیک مور کو بیک وقت 24 بیویاں رکھنے کے جرم میں گھر میں 6 ماہ تک نظر بند کرنے کی سزا دی مگر انہیں کام پر جانے اور میڈیکل ایمرجنسی کی صورت میں باہر نکلنے کی اجازت بھی دی۔

مزید پڑھیں: بھارت کا وہ علاقہ جہاں سب کی 2 بیویاں ہیں

عدالتی فیصلے میں کہا گیا ہے کہ ونسٹن بلیک کی بیویوں میں کچھ کی عمر شادی کے وقت 15 سال سے کم تھی، عدالت نے ساتھ میں ایک اور شخص کو بھی 6 ماہ نظر بند کرنے اور 12 ماہ تک نگرانی میں رکھنے کی سزا سنائی۔

اطلاعات کے مطابق 1892 کے بعد کینڈا کی تاریخ میں یہ پہلا واقعہ ہے کہ دو لوگوں کو بیک وقت ایک سے زائد بیویاں رکھنے کا الزام رکھنے پرسزا سنائی گئی، جج نے ساتھ میں یہ بھی کہا کہ دنیا میں کوئی بھی مذہب بیک وقت اتنی ساری شادیوں کی اجازت نہیں دیتا۔

ساٹھ سالہ ونسٹن جبکہ 53 سالہ جیمز اولر کے خلاف گزشتہ برس عدالت میں درخواست دائر کی گئی تھی، دونوں افراد کو ایک سال تک صفائی کا موقع بھی دیا گیا مگر وہ بیویوں کے درمیان مساوی حقوق ثابت نہ کرسکے۔

یہ بھی پڑھیں: چھیاسی بیویاں، 203 بچے، نائیجریا کا 93سالہ رہائشی چل بسا

اسے بھی پڑھیں: دو بیویاں رکھنے والے کینیڈا کی شہریت نہیں لے سکیں گے

برٹش کولمبیا کے سپریم کورٹ جسٹس شیری آن ڈوینگن نے دونوں افراد کے خلاف ملک کی تاریخ کا انوکھا فیصلہ تحریر کیا جس میں لکھا گیا ہے کہ دونوں افراد کے 160 بچے ہیں جن کی اچھی پرورش کرنا کسی صورت ممکن نہیں ہے۔

انہوں نے فیصلے میں لکھا کہ قانون کے تحت دونوں افراد کو 5 سال کے لیے جیل بھیجا جاسکتا تھا مگر عدالت نے متنبہ کرنے کے لیے یہ حکم جاری کیا۔


خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

Comments

- Advertisement -