ٹورنٹو : کینیڈا میں خواتین کے نقاب پر پابندی کا قانون معطل کردیا گیا۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق کینیڈا کی عدالت نے خواتین کے نقاب پر پابندی کا قانون معطل کرنے کا حکم دیدیا، جج بابک بارین نے کہا کہ حکومت کی جانب سے اس قانون سے متعلق واضح گائیڈ لائنز سامنے آنے تک یہ قانون معطل رہے گا۔
کیوبک حکومت نے اس قانون کا دفاع کرتے ہوئے عدالت میں موقف اختیار کیا تھا کہ اس قانون میں مسلمان خواتین کے ساتھ امتیازی سلوک نہیں برتا گیا بلکہ اس قانون میں سیکیورٹی، شناخت اور کمیونیکیشن کی اہمیت کو مدِنظر رکھا گیا ہے۔
مزید پڑھیں : کینیڈا کے صوبے کیوبک میں خواتین کے نقاب پہننے پرپابندی
واضح رہے کہ رواں برس اکتوبر میں کینیڈا کے صوبے کیوبک کی حکومت نے خواتین کے نقاب پر پابندی کا بل منظور کیا تھا ، بل کے تحت خواتین پر حکومتی سروسزحاصل کرنے یا فراہم کرنے کے لئے برقع یانقاب پہننے پر پابندی عائد ہوگی۔
قانون کے تحت بیوروکرٹس، پولیس اہلکاروں، اساتذہ، بس ڈرائیوروں، عوامی اسپتالوں میں کام کرنے والے ڈاکٹروں اور نرسوں سب کو کام کے دوران اپنا چہرہ دکھانا ہوگا۔
کینیڈین وزیراعظم جسٹن ٹروڈو نے کیوبک میں نقاب کی پابندی کا قانون منظور ہونے پر درعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا تھا کہ یہ بتانا حکومتوں کا کام نہیں کہ خواتین کیا پہنے اور کیا نہیں، میں ہمیشہ کینیڈین شہریوں کے حقوق اور آزادی کے لئے کھڑے رہوں گا۔
واضح رہے کہ فرانس، آسٹریا، بیلجیئم، ڈنمارک، روس، اسپین، سوئٹزرلینڈ اور ترکی میں پہلے ہی عوامی مقامات پر نقاب پہننے پر پابندی ہے جبکہ نیدرلینڈز میں بھی نقاب پر پابندی کا قانون زیرغور ہے۔