تازہ ترین

چور آپ کی گاڑی سے دور رہنے پر مجبور، لیکن کیسے؟

جدید سائنس نے گاڑیوں کی چوری کو ناممکن بناتے ہوئے گاڑی مالکان کا بہت بڑا مسئلہ حل کردیا ہے اب گاڑی چوری کرنا اور اسے چھپا کر رکھنا آسان نہیں ہے۔

لیکن ان سب کے باوجود گاڑی کی حفاظت اور اسے چوروں سے محفوظ رکھنے کیلئے کچھ احتیاطی تدابیر مندرجہ ذیل سطور میں بیان کی جارہی ہیں جن پر عمل کرکے آپ اپنی کار کی طرف سے بے فکر ہوجائیں گے۔

گاڑی کھو جانے کے بعد اسے ڈھونڈنے کے لیے دوڑ دھوپ کرنے سے بہتر ہے کہ یہ بات سیکھ لی جائے کہ اسے کھونے ہی نہ دیا جائے۔

جی ہاں !! کچھ ایسے نکات ویب سائٹ سیف وائز کی رپورٹ میں بتائے گئے ہیں جن میں کچھ آلات استمعال کرنے کی بھی سفارش کی گئی ہے۔

دروازے اور چابیاں

اگر آپ کا خیال ہے کہ کوئی بھی گاڑی اچانک چوری ہوتی ہے تو ایسا نہیں ہے۔ عام طور پر چور منصوبہ بندی کے تحت گاڑی سے اترنے والوں کی حرکتیں نوٹ کرتے ہیں، اگر کوئی شیشے چڑھانے کے بعد چابیاں ہاتھ میں لیے اترتا ہے اور اس کے بعد بھی گاڑی پر نگاہ ڈالتا ہے تو چوری کے امکانات کم ہو جاتے ہیں کیونکہ یہ سب کچھ چوروں کی نگاہ میں ہوتا ہے۔

اسی طرح لاپرواہی سے اترنا، چابی گاڑی میں چھوڑ کر پھر سے مڑ کر اٹھانا اور نکلنے کے بعد مڑ کر نہ دیکھنا چوروں کے لیے حوصلہ افزاء ہوتا ہے۔

کچھ لوگ صرف اس وجہ سے گاڑی چوری کروا بیٹھتے ہیں کہ وہ اس کے لیے ایک آسان موقع دے دیتے ہیں۔

ویلے کی

یہ ایک اضافی چابی ہوتی ہے جو بڑی گاڑیوں میں اوریجنل چابی کے ساتھ دی جاتی ہے۔ اس سے صرف دروازہ کھلتا ہے اور گاڑی اسٹارٹ ہوتی ہے جبکہ ڈگی یا بونٹ وغیرہ نہیں کھل سکتا، یہ ’ویلے کی‘ پارکنگ کی سہولت دینے والے کارکنوں کے لیے ہوتی ہے۔

لاکس کو مؤثر بنائیں

اگر آپ کے پاس پرانی گاڑی ہے اور اس میں اسی دور کے مینوئل لاکس لگے ہیں تو یہ خطرناک بات ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ چاہے آپ پرانی گاڑی بھی رکھیں تاہم اس میں نئے لاکس لگوائیں جن کی بدولت صرف ایک بٹن دبانے پر گاڑی لاک ہو جاتی ہے اور بھول جانے کا احتمال بھی کم ہوتا ہے۔ اس کے لیے پاور لاک ایکٹوویٹر کا مشورہ دیا جاتا ہے اور یہ زیادہ مہنگے بھی نہیں ہوتے۔

ریموٹ کار اسٹارٹر لگوائیں

ایسی صورت حال سے بچنے کا ایک حل یہ بھی ہے کہ گاڑی میں ریموٹ اسٹارٹر لگوائیں، اس کا فائدہ یہ ہوتا ہے کہ اس کے ذریعے گاڑی اسٹارٹ تو ہوجاتی ہے مگر گیئر نہیں لگایا جا سکتا اور ظاہر ہے اس صورت میں کوئی گاڑی نہیں لے جا سکتا۔ اس کا فائدہ یہ بھی ہوتا ہے کہ گھر سے نکلتے ہی بٹن دبا دیں اور جب اس میں بیٹھیں گے تو وہ وارم اپ بھی ہو چکی ہوگی۔

کچھ ریموٹ اسٹارٹرز کے ساتھ الارم بھی منسلک ہو جاتا ہے جبکہ کچھ موبائل ایپ کے ذریعے بھی کنٹرول کیے جاسکتے ہیں جبکہ چوری کی صورت میں پتہ لگانے میں بھی مددگار ثابت ہوتے ہیں۔

اسمارٹ کار الارم

اس کا فائدہ یہ ہوتا ہے کہ اگر کوئی گاڑی سے چھیڑ چھاڑ کرے تو فوراً الارم بج جاتا ہے جس سے گاڑی کو چوری ہونے سے بچایا جا سکتا ہے جبکہ کچھ الارم ایسے بھی ہیں جو مالک کو موبائل فون پر بھی خبردار کر دیتے ہیں۔

کِل سوئچ لگوائیں

اس کو عام طور پر چور سوئچ یا چور بٹن بھی کہتے ہیں جو گاڑی کی اندرونی وائرنگ کے ساتھ منسلک ہوتا ہے۔ اس کو دبانے کے بعد گاڑی اسٹارٹ نہیں ہوتی۔ اس لیے کسی کے ہاتھ چابیاں لگ بھی جائیں تو پھر بھی وہ گاڑی اسٹارٹ نہیں کر پائے گا۔

اسٹیئرنگ وہیل

کچھ گاڑیوں کے سٹیئرنگ وہیل میں لاک لگا لگایا آتا ہے جبکہ بعد میں بھی لگوایا جا سکتا ہے جس کی الگ سے چابی ہوتی ہے تاہم ایسے اسٹیئرنگ وہیل لاکس بھی ہیں جو الگ سے ملتے ہیں اور گاڑی پارک کرنے کے بعد ان کو اسٹیئرنگ وہیل سے اوپر یا نیچے لگایا جا سکتا ہے۔

اس کا فائدہ یہ ہے کہ اگر کوئی گاڑی میں گھس کر اسٹارٹ بھی کر لے تو وہ اسٹیئرنگ وہیل کو گھما نہیں سکتا۔ اسی طرح بریک اور ٹائر لاک بھی بازار سے ملتے ہیں ان کو بھی استعمال کیا جا سکتا ہے۔

ونڈوز پر وی آئی این

کچھ لوگ گاڑیاں چرانے کے بعد اس کے پرزہ جات کو الگ الگ کر کے بیچتے ہیں تاہم اگر ان پر وہیکل آئیڈنٹیفیکیشن نمبر (وی آئی این) کندہ ہو تو ان تک پہنچا جا سکتا ہے۔ عموماً چور بھی ایسی گاڑی کو چھوڑ جایا کرتے ہیں جن پر وی آئی این کندہ ہو۔ یہ نمبر بہت کم پیسوں میں بازار سے لکھوایا جا سکتا ہے۔

کچھ دوسری ضروری باتیں

آپ کی گاڑی کی حفاظت صرف ان ہی چیزوں تک محدود نہیں جو اس میں لگی ہوں بلکہ وہ مقام جہاں آپ گاڑی پارک کرتے ہیں یعنی گیراج یا گلی وغیرہ، وہاں پر روشنی کا درست انتظام یقینی بنائیں اور کیمرے کا بھی انتظام کریں۔ اسی طرح وہاں الارم بھی لگائے جا سکتے ہیں۔

Comments

- Advertisement -