تازہ ترین

پاک ایران تجارتی معاہدے پر امریکا کا اہم بیان آگیا

واشنگٹن : نائب ترجمان امریکی محکمہ خارجہ کا کہنا...

کے4 منصوبے سے بھی ترستے کراچی کو پانی نہیں مل سکے گا

پانی کو ترستے کراچی کے شہریوں کو کے4 منصوبے...

ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کی کراچی آمد، مزار قائد پر حاضری

کراچی: پاکستان کے تین روزہ سرکاری دورے پر موجود...

ایرانی صدر کی مزار اقبال پر حاضری، پھول چڑھائے اور فاتحہ خوانی کی

لاہور: ایران کے صدر ابراہیم رئیسی کی لاہور آمد...

امریکی ریپر نے مسلمانوں کی تدفین کے اخراجات اٹھا لیے

نیویارک: مشہور امریکی ریپر کارڈی بی نے نیویارک کے علاقے برونکس میں لگنے والی آگ میں ہلاک ہونے والے افراد کی تجہیز و تکفین کے اخراجات اٹھا لیے، اس حادثے میں 17 افراد ہلاک ہوئے تھے جن میں زیادہ تر مسلمان تھے۔

تفصیلات کے مطابق برونکس میں ایک عمارت میں آگ لگنے سے ہلاک ہونے والے 17 افراد کے خاندانوں پر کچھ بوجھ کم کرنے میں مدد کے لیے امریکی ریپر اور سانگ رائٹر کارڈی بی نے ہلاک شدگان کی تجہیز و تکفین کے تمام اخراجات برداشت کیے ہیں۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق 9 جنوری کو نیویارک کے علاقے برونکس میں ایک ٹاور پر آگ لگی تھی جس میں ہلاک ہونے والوں کی عمریں 2 سے 50 برس تک تھیں، ان میں 8 بچے اور 7 بڑے شامل تھے، نیویارک کے میئر ایرک ایڈمز کا بدھ کو کہنا تھا کہ گریمی ایوارڈ جیتنے والی ریپر کارڈی بی نے نیویارک کے خصوصی فنڈ میں عطیہ دیا ہے۔

آگ لگنے کے واقعے میں ہلاک ہونے والے زیادہ تر افراد کا تعلق مغربی افریقا کے ملک گیمبیا سے تھا اور ان کے لواحقین کا ارادہ تھا کہ انھیں اپنے آبائی علاقوں میں دفنایا جائے، نیویارک کے میئر کے مطابق کارڈی بی نے پیشکش کی تھی کہ وہ متاثرین کی لاشوں کو گیمبیا بھجوائیں گی۔

واضح رہے کہ کارڈی بی کا بچپن خود برونکس میں گزرا ہے، کارڈی نے کہا میں اس درد اور غم کا تصور نہیں کر سکتی، جس کا سامنا متاثرین کے اہل خانہ کر رہے ہیں، لیکن میں چاہتی ہوں کہ وہ اپنے پیاروں کو دفن کرنے سے متعلق اخراجات کے بارے میں فکر مند نہ ہوں۔

کارڈی نے کہا مجھے فخر ہے کہ میرا تعلق برونکس سے ہے اور میرے خاندان کے بہت سے افراد اور دوست اب بھی وہاں رہتے اور کام کرتے ہیں۔

نیویارک کے میئر نے کہا ہم کارڈی بی کے شکر گزار ہیں، جو نہ صرف مائیک کے آگے بلکہ اس سے پیچھے بھی ایک حقیقی سپر اسٹار ہے، جس نے متاثرین کے خاندانوں کو بڑی اہم مالی امداد فراہم کی۔

Comments

- Advertisement -