تازہ ترین

ایرانی صدر کے دورہ پاکستان کا مشترکہ اعلامیہ جاری

ایرانی صدر ڈاکٹر ابراہیم رئیسی پاکستان کا تین روزہ...

وزیراعظم شہباز شریف کی مزار قائد پر حاضری

وزیراعظم شہباز شریف ایک روزہ دورے پر کراچی پہنچ...

ایران کے صدر ڈاکٹر ابراہیم رئیسی دورہ پاکستان مکمل کرکے واپس روانہ

کراچی: ایران کے صدر ڈاکٹر ابراہیم رئیسی دورہ پاکستان...

پاک ایران تجارتی معاہدے پر امریکا کا اہم بیان آگیا

واشنگٹن : نائب ترجمان امریکی محکمہ خارجہ کا کہنا...

کے4 منصوبے سے بھی ترستے کراچی کو پانی نہیں مل سکے گا

پانی کو ترستے کراچی کے شہریوں کو کے4 منصوبے...

شوگر انکوائری کمیشن رپورٹ کو کالعدم قرار دینےکا کیس ڈی لسٹ

اسلام آباد: عدالت عظمیٰ نے پاکستانی سیاست میں تہلکہ مچانے والی شوگر انکوائری کمیشن رپورٹ کو کالعدم قرار دینےکا کیس ڈی لسٹ کردیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ میں شوگرانکوائری کمیشن کی رپورٹ کو کالعدم قرار دینےکا کیس ڈی لسٹ ہوگیا، کیس کو بینچ کی عدم دستیابی کے باعث کیس ڈی لسٹ کیا گیا، چیف جسٹس گلزار احمدکی سربراہی میں تین رکنی بینچ نےسماعت کرنا تھی۔

واضح رہے کہ وفاقی حکومت نے شوگر انکوائری کمیشن رپورٹ کالعدم قرار دینے کے فیصلے کیخلاف اپیل دائر کررکھی ہے جس میں کہا کہ سندھ ہائی کورٹ کے فیصلے سےعوام شدید متاثر ہوئے ہیں، فیصلہ کالعدم قراردےکرشوگرکمیشن رپورٹ بحال کی جائے۔

حکومت نے جانب سے اپیل میں کہا ہے کہ شوگرمافیا انتہائی مہنگے داموں چینی فروخت کرکےدونوں ہاتھوں سےلوٹ رہی ہے، سندھ ہائیکورٹ کافیصلہ کالعدم قراردے کر شوگرکمیشن رپورٹ بحال کی جائے تاکہ شوگرکمیشن رپورٹ کی روشنی میں تحقیقات ہوسکیں۔

اپیل میں شوگر ملز مالکان، ڈی جی ایف بی آر اور وزیراعظم کے مشیرشہزاد اکبر کا فریق بنایا گیا ہے۔

یاد رہے 17 اگست کو سندھ ہائی کورٹ نے شوگر انکوائری کمیشن اور رپورٹ کو کالعدم قرار دیتے ہوئے نئی آزادانہ تحقیقات کا حکم دیا تھا۔

ہائی کورٹ نے حکم دیا تھا کہ نیب اور ایف بی آرگزشتہ کمیشن رپورٹ سے ہٹ کر غیر جانبدارانہ تحقیقات کرے اور کمیشن میں شوگر انڈسٹری سے متعلق معلومات رکھنے والوں کو بھی شامل کیا جائے۔

عدالت نے حکم نامے میں کہا تھا کہ ایف بی آر ٹیکس قوانین کے مطابق تحقیقات کرے جب کہ ایف آئی اے بھی اس حوالے سے از سر نو تحقیقات کرے۔

خیال رہے شوگر انکوائری کمیشن کی حتمی رپورٹ میں جہانگیر ترین، مونس الٰہی، شہباز شریف اور ان کے اہل خانہ، اومنی گروپ سمیت دیگر کو چینی بحران کا ذمے دار قراردیا گیا تھا۔

Comments

- Advertisement -