تازہ ترین

وزیراعظم شہبازشریف کو امریکی صدر جو بائیڈن کا خط، نیک تمناؤں کا اظہار

واشنگٹن: امریکی صدر جو بائیڈن نے وزیر اعظم شہباز...

بابر اعظم کو دوبارہ قومی ٹیم کا کپتان بنانے کا فیصلہ ہو گیا

پاکستان کرکٹ بورڈ نے بابر اعظم کو ایک بار...

چین پاکستان معاہدوں کے حوالے سے آئی ایم ایف کا اہم بیان

عالمی مالیاتی ادارے کا کہنا ہے کہ چین پاکستان...

جون تک پی آئی اے کی نجکاری کا عمل مکمل کرلیا جائے گا، وفاقی وزیر خزانہ

کراچی : وزیرخزانہ محمداورنگزیب کا کہنا ہے کہ پی...

حکومتی ارکان کو چھپانے کا معاملہ؛ پرویز الٰہی نے حقیقیت بتادی

حکومت کی اتحادی جماعت ق لیگ کے مرکزی رہنما پرویز الٰہی نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی کے10 سے 12 ارکان اپوزیشن کی سیف کسٹڈی میں ہیں۔

حکومت کے کچھ ارکان کو سندھ ہاؤس میں چھپائے جانے سے متعلق خبروں پر پرویز الٰہی نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی کے 10 سے 12ارکان ہم سے ملنے آئے تھے یہ ارکان اپوزیشن کی سیف کسٹڈی میں ہیں۔

پرویزالٰہی نے کہا کہ جہانگیرترین گروپ مائنس بزدار کامطالبہ کر رہا ہے شہبازشریف سےملاقات نہیں ہوئی،فون پر بات ہوئی کل والے بیان پر قائم ہوں پرانا فیصلہ برقرار ہے البتہ نئے فیصلے سے متعلق ملاقاتیں ہو رہی ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ آئین میں کہیں نہیں لکھاعدم اعتماد میں کسی ممبر کو ووٹ سے روکا جائے۔

ذرائع نے انکشاف کیا ہے کہ تحریک عدم اعتماد سے پہلے اپوزیشن نے کچھ حکومتی ایم این ایز کو سندھ ہاؤس، اور فارم ہاؤس پر چھپا کر رکھا ہے، کچھ حکومتی ارکان کو اپوزیشن نے اپنے پارلیمنٹ لاجز میں بھی چھپا کر رکھا ہے۔

ذرائع نے بتایا کہ اپوزیشن نے جن ارکان کو چھپایا ہوا ہے، حکومت کو ان کے نام پتا چل گئے ہیں، مذکورہ ارکان میں 3 خواتین ایم این ایز بھی شامل ہیں، پیپلز پارٹی نے اسی سبب سے سندھ ہاؤس میں سندھ پولیس کی اضافی نفری بھی تعینات کر رکھی ہے۔

ذرائع نے یہ انکشاف بھی کیا ہے کہ 3 خواتین ایم این ایز کو 24 گھنٹے میں سکھر منتقل کیا جا سکتا ہے، ان خواتین ارکان کو سینئر ترین پی پی رہنما کی گاڑی میں سکھر لے جایا جائے گا، ایم این ایز کو پہلے بذریعہ طیارہ لے جانے کی منصوبہ بندی کی گئی تھی تاہم بے نقاب ہونے کے ڈر سے بذریعہ روڈ سکھر لے جانے کا فیصلہ ہوا ہے۔

دوسری طرف حکومت نے ارکان کی رضا کارانہ واپسی کے لیے اپوزیشن سے بیک ڈور رابطے بھی کیے ہیں، ذرائع نے بتایا کہ حکومت نے اپوزیشن کو پیغام دیا کہ ان کے ارکان رضا کارانہ طور پر واپس کیے جائیں، اگر ارکان واپس نہ کیے گئے تو دن دہاڑے بازیاب کرائیں گے۔

حکومت نے قانون نافذ کرنے والے اداروں کوبھی حکومتی ارکان کی بازیابی کی ہدایت کر دی ہے۔

Comments

- Advertisement -