لیہ: غیر قانونی زمینوں کی الاٹمنٹ کیس میں ن لیگی رہنماؤں پر اینٹی کرپشن میں مقدمہ درج کرلیا گیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق سابق لیگی ایم این اے ثقلین بخاری اور ایم پی اے مہر اعجاز اچلانہ کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا ہے، لیگی رہنماؤں پر غیرقانونی الاٹمنٹ سمیت سرکاری خزانے کے بےجا استعمال کا الزام ہے۔
ایف آئی آر کے مطابق سابق ایم این اے ثقلین بخاری نےدو ہزار چار میں دو سو دس کنال سولہ مرلے اراضی الاٹ کرائی، سابق ایم این اے نے اس کے بعد دوہزار چھ میں دوسو پچیس کنال اراضی کی غیرقانونی ایڈجسٹمنٹ کرائی، اس کے علاوہ ایم پی اے مہر اعجاز اچلانہ نےانیس سو اٹھانوے میں نو سو اکہتر کنال اراضی کی غیر قانونی الاٹمنٹ کرائی۔
ایف آئی آر کے متن میں کہا گیا ہے کہ مہر اعجازپرکوٹ سلطان میں فرنٹ مینوں کے ذریعےغیر رجسٹرڈ کالونی بناکر فروخت کرنے بھی الزام ہے، ایم پی اے نےغیر رجسٹرڈ کالونی میں سرکاری فنڈز سے میٹل روڈ بھی بنوایا، مقدمہ درج ہونے کے بعد اینٹی کرپشن نے ملزمان کی گرفتاری کیلئے چھاپوں کا آغاز کردیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: ن لیگ کے سابق ایم این اے غفار ڈوگر گرفتار
اس سے قبل آج پاکپتن میں پاکستان مسلم لیگ ن کے صوبائی اسمبلی کے رکن میاں نوید کے خلاف اغوا اور تشدد کا مقدمہ درج کیا گیا تھا جبکہ ملتان کے اینٹی کرپشن ڈیپارٹمنٹ نے مسلم لیگ ن کے سابق ایم این اے ملک عبد الغفار ڈوگر کو گرفتار کیا تھا۔
حکام کا کہنا ہے کہ غفار ڈوگر پر جعل سازی اور فراڈ سے اراضی کے دستاویزات بنانے کے الزامات ہیں، غفار ڈوگر کی جعل سازی کی وجہ سے حکومتی خزانے اور نجی بینک کو نقصان اٹھانا پڑا تھا۔