تازہ ترین

کاروباری شخصیت کی وزیراعظم کو بانی پی ٹی آئی سے ہاتھ ملانے کی تجویز

کراچی: وزیراعظم شہباز شریف کو کاروباری شخصیت عارف حبیب...

وزیراعظم شہباز شریف کی مزار قائد پر حاضری

وزیراعظم شہباز شریف ایک روزہ دورے پر کراچی پہنچ...

ایران کے صدر ڈاکٹر ابراہیم رئیسی دورہ پاکستان مکمل کرکے واپس روانہ

کراچی: ایران کے صدر ڈاکٹر ابراہیم رئیسی دورہ پاکستان...

پاک ایران تجارتی معاہدے پر امریکا کا اہم بیان آگیا

واشنگٹن : نائب ترجمان امریکی محکمہ خارجہ کا کہنا...

چھت کا پنکھا بچے پر گرا، معمولی خراش بھی نہ آئی، ویڈیو دیکھیں

جسے اللہ رکھے اسے کون چکھے یہ مثل مشہور ہے لیکن یہاں ہم آپ کو ایک ایسی ویڈیو دکھا رہے ہیں جس پر یہ مثل من وعن صادق آتی ہے۔

سوشل میڈیا پر ان دنوں ایک ویڈیو وائرل ہوئی ہے جس میں دیکھا گیا ہے کہ ایک گھرانہ کھانا کھانے میں مشغول ہے کہ چھت پر چلتا پنکھا اچانک نیچے گرتا ہے لیکن بچے سمیت کسی کو معمولی خراش نہیں آتی۔

ویڈیو شیئرنگ کی ایپ ٹک ٹاک پر یہ ویڈیو شیئر کی گئی جس میں وقوعہ کا مقام نہیں ہے لیکن نظر آتے لوگوں کے حلیے اور انداز سے یہ جنوب مشرقی ایشیا کے کسی ملک کی ویڈیو محسوس ہوتی ہے۔

ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ گھر میں ایک خاندان جس میں خاتون، دو مرد اور تین بچے شامل ہیں زمین پر دسترخوان بچھائے کھانا کھانے میں مصروف ہیں، اسی دوران دو مردوں کے درمیان بیٹھا بچہ بار بار اوپر چھت کی طرف دیکھتا ہے، شاید وہ چھت پر چلنے والے پنکھے کی حالت میں کسی غیر معمولی تبدیلی کا مشاہدہ کرتا ہے۔ لیکن کسی بڑے کی اس طرف نظر نہیں جاتی۔

ابھی کھانا چل ہی رہا ہوتا ہے کہ بچہ اوپر چھت پر دیکھتا ہوا معمولی سا یا چند انچ اپنی جگہ سے سرکتا ہے کہ اسی دوران چھتت پر چلنے والا پنکھا اچانک نیچے گرتا ہے، لیکن قدرت کا کرشمہ کہ بچے سمیت کسی کو خراش نہیں آتی جب کہ پنکھا گرتے ہی دوسری جانب بیٹھی ماں فوراً دوڑ کر وہاں آتی اور فرط جذبات سے بیٹے کو اپنے ساتھ چمٹا لیتی ہے۔

اسی ویڈیو میں پنکھا گرنے کی سلو موشن عکاسی بھی کی گئی ہے جس سے پتہ چلتا ہے کہ اگر چند لمحے قبل بچہ اپنی جگہ سے تھوڑا آگے نہ ہوتا تو شاید بڑا نقصان ہوسکتا تھا، اسی کو تو کہتے ہیں جسے اللہ رکھے اسے کون چکھے۔

Comments

- Advertisement -
ریحان خان
ریحان خان
ریحان خان کو کوچہٌ صحافت میں 25 سال ہوچکے ہیں اور ا ن دنوں اے آر وائی نیوز سے وابستہ ہیں۔ملکی سیاست، معاشرتی مسائل اور اسپورٹس پر اظہار خیال کرتے ہیں۔ قارئین اپنی رائے اور تجاویز کے لیے ای میل [email protected] پر بھی رابطہ کر سکتے ہیں۔