اسلام آباد : سابق وزیر داخلہ اور مسلم لیگ ن کے رہنما چوہدری نثار نے کہا ہے وہ مسلم لیگ اچکزئی گروپ کے ساتھ نہیں چل سکتے، میاں صاحب اور مریم نواز سےبنیادی اختلاف بیانیے کاہے۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے نجی چینل کو انٹرویو دیتے ہوئے کیا، چوہدری نثار نے کہا کہ پی ٹی آئی میں شمولیت کا کوئی امکان نہیں نہ ہی ان سے کسی قسم کا کوئی رابطہ ہوا انہوں نے واضح کیا کہ عمران خان سے ملاقات کا بھی کوئی امکان نہیں ہے، اس قسم کی خبروں میں کوئی صداقت نہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ میں پہلے بھی پارٹی میں تھا اور وزارت سے علیحدگی کے بعد بھی ن لیگ کا حصہ ہوں، نون ہو یا ش لیگ دونوں ہی قبول ہیں۔
ابہام اس قوت پیدا ہوا جب ایک شخص نوازشریف کی گاڑی سے اتر میڈیا کو اوٹ پٹانگ بیانات دیتا ہے اور پھر دوبارہ گاڑی میں جاکر بیٹھ جاتا ہے، اس بات کا جواب صرف نواز شریف ہی دے سکتے ہیں کہ ا سکے بیانات میں ان کی مرضی شامل ہے بھی یا نہیں؟
ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ پارٹی کو محمود اچکزئی کے افکار میں ڈھالا گیا توسخت تحفظات ہوں گے، شاید میں’’مسلم لیگ اچکزئی‘‘کےساتھ چل نہ سکوں، کیونکہ کہاں مسلم لیگ کا نظریہ اور کہاں محمود اچکزئی کا۔
مزید پڑھیں: مریم نواز کی زبان پارٹی کو بند گلی میں لے جا رہی ہے: چوہدری نثار
ان کا کہنا تھا کہ میرے پارٹی سے تحفظات نہیں بلکہ میرا مؤقف ہے کہ پارٹی کا بیانیہ سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی کے اجلاس میں مشورے کے بعد جاری کیا جائے ۔
مزید پڑھیں: نوازشریف کو پاک فوج اورعدلیہ سے لڑائی نہیں کرنی چاہیئے، چوہدری نثار
میاں صاحب اور مریم نواز جلسوں میں اپنا مؤقف بیان کررہے ہیں اس کے باوجود میں پارٹی میں ہوں، پارٹی سے منفی پیغامات کا سلسلہ نہ رکا تو ہوسکتا ہے خاموش نہ رہوں۔
خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔