کراچی : چیئرمین سندھ ہائرایجوکیشن کمیشن ڈاکٹر عاصم حسین کو زیرِ حراست لے لیا گیا ۔
تفصیلات کے مطابق سندھ ہائیر ایجوکیشن کمیشن کے چیئرمین اور سابق سینیٹر و سابق وفاقی وزیر ڈاکٹر عاصم حسین کو سادہ کپڑوں میں ملبوث اہلکاروں نے حراست میں لے لیا ہے ڈاکٹر عاصم حسین کو اس وقت حراست میں لیا گیا جب وہ ہائیر ایجوکیشن کمیشن کے دفتر میں وائس چانسلرز کیلے انٹرویوز کر رہے تھے۔
ذرائع کے مطابق آج دوپہر کو سادہ لباس اہلکار اچانک کلفٹن میں واقع ہائر ایجوکیشن کمیشن کے دفتر پہنچے دفتر میں داخل ہوتے ہی انھوں نے ڈاکٹر عاصم حسین کو حراست میں لیا اور موبائل میں ڈال کر اپنے ساتھ لے گئے۔
بعض ذرائع کا کہنا ہے کہ ڈاکٹر عاصم حسین کو نیب ذمہ داروں نے گرفتار کیا ہے البتہ نیب سندھ کی ترجمان کے مطابق کہ نیب کراچی نے ڈاکٹر عاصم حسین کو حراست میں نہیں کیا البتہ نیب کے مرکزی دفتر کے بارے میں وہ کچھ نہیں کہہ سکتیں ۔
دوسری جانب معلوم ہوا ہے کہ ڈاکٹر عاصم حسین کیخلاف متعدد انکوائریز چل رہی تھیں، جس کی وجہ سے انھوں نے سندھ ہائی کورٹ سے ضمانت قبل از گرفتاری بھی حاصل کر رکھی تھی۔
ڈاکٹر عاصم حسین نجی یونیورسٹیز اور اسپتالوں کے مالک ہیں اور سابق صدرآصف علی زرداری کے قریبی ساتھی تصور کئے جاتے ہیں، سابق حکومت میں وہ وفاقی وزیر پیٹرولیم تھے اور پیپلزپارٹی کے رہنما بھی ہیں جبکہ پیپلزپارٹی اور خاندانی ذرائع نے گرفتاری کے حوالے سے کچھ بھی بتانے سے انکار کیا ہے۔