اسلام آباد : قومی احتساب بیورو میں من پسند افراد کی تعیناتی کیلئے چیئرمین نیب پر دباؤ ڈالنے کی کوشش کی گئی ہے، جسے انہوں نے سختی سے مسترد کردیا۔
تفصیلات کے مطابق قومی احتساب بیورو (نیب) کے چیئرمین جسٹس ریٹائرڈ جاوید اقبال کو نیب میں پراسیکیوٹر جنرل کی تعیناتی کے لئےحکومتی شخصیت کی جانب سے دو نام دیئے گئے۔
ذرائع کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ یہ دونوں نام بذریعہ ٹیلی فون چیئرمین نیب کو بتائے گئے، بات چیت کے دوران حکومتی شخصیت کا اصرار تھا کہ پراسیکیوٹر جنرل کیلئے دونوں نام سمری میں ڈالیں، جس پر چیئرمین نیب نے مذکورہ شخصیت کو صاف انکار کردیا۔
چیئرمین نیب کو کہا گیا کہ ہم آپ کو اس عہدے پر لے کر آئے ہیں، اگر آپ نے ہدایات نہیں ماننی تو عہدے سے علیحدہ ہو جائیں۔
چیئرمین نیب نے حکومتی شخصیت کو جواب دیا کہ میں آئین پاکستان کا پابند ہوں اور اسی آئین کے تحت کام کروں گا اوراس حوالے سے کوئی دباؤ قبول نہیں کروں گا، مجھے عہدے سے صرف سپریم جوڈیشنل کونسل ہی نکال سکتی ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ اہل فرد کو ہی نیب کا پراسیکیوٹرجنرل لگایا جائیگا، ذرائع کے مطابق بعد ازاں چیئرمین نیب نے پراسیکیوٹر جنرل کیلئے 5 افراد کی سمری حکومت کو بھجوادی ہے، مذکورہ سمری میں ہائی کورٹ کے 5 سابق جسٹس کےنام دیئے گئے ہیں۔
اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔