اسلام آباد : چیئرمین اوگرا مسرورخان نے قدرتی گیس کی قیمتوں میں کمی کا امکان مسترد کرتے ہوئے کہا قدرتی گیس اورایل این جی کی قیمت کےتعین کاطریقہ کار مختلف ہے۔
تفصیلات کے مطابق سینیٹ کی قائمہ کمیٹی کابینہ سیکریٹریٹ کا رانا مقبول کی زیر صدارت اجلاس ہوا ، اجلاس میں چیئرمین اوگرا مسرورخان نے قدرتی گیس کی قیمتوں میں کمی کا امکان مسترد کرتے ہوئے کہا قدرتی گیس کے ہمارے ذخائر کم ہو رہے ہیں، قدرتی گیس کی قیمتوں میں کمی نہیں ہوسکتی۔
چیئرمین اوگرا کا کہنا تھا کہ قدرتی گیس اورایل این جی کی قیمت کےتعین کاطریقہ کار مختلف ہے، دونوں گیس کمپنیاں قیمت میں اضافے کی درخواست کرتی ہیں، اوگرا اعدادوشمار کا جائزہ لینےکے بعد قیمت تجویز کرکے حکومت کوبھیجتا ہے، حکومت طے کرتی ہے کہ صارفین پر کتنا بوجھ ڈالنا ہے، حکومت کی کوشش ہوتی ہے کہ غریب صارفین پر بوجھ نہ پڑے۔
انھوں نے کہا کہ قدرتی گیس کی قیمت سال میں دو بار طے ہوتی ہے، ٹیرف میں 90 فیصد تک گیس کی قیمت شامل ہے، ایسا نہیں کہ دیگر اخراجات کو گیس ٹیرف میں شامل کیا جاتا ہے۔
چیئرمین کمیٹی نے سوال کیا کہ پٹرول کی درآمدی قیمت کیاہےاور کتنے ٹیکسز ہیں؟ جس پر چیئرمین اوگرا نے بتایا کہ پٹرول کی ایکس ریفائنری قیمت 94 روپے38 پیسےفی لیٹر ، پیٹرول پر فریٹ مارجن 3 روپے 65 پیسے فی لیٹر ، پیٹرول پر ڈسٹری بیوشن مارجن 2 روپے 11 پیسے فی لیٹر اور جنرل سیلز ٹیکس 11 روپے 28 پیسے ہے۔
مسرور خان کا کہنا تھا کہ آئل مارکیٹنگ کمپنی کا پرافٹ 2 روپے 97 پیسے فی لٹر ہے، پاکستان میں پیٹرول سارے ریجن میں سب سے سستا ہے، پی ایس او اور پی ایل ایل درآمدی ایل این جی خریدتے ہیں۔
70 فیصد ایل این جی طویل مدتی معاہدوں سے اور 30فیصد ایل این جی فوری معاہدوں کے تحت خریدی جاتی ہے، پیپرا رولز ایل این جی کی خریداری کے لیےمددگار نہیں۔