تازہ ترین

کچے کے ڈاکوؤں کو اسلحہ فراہم کرنیوالے 3 پولیس افسران سمیت 7 گرفتار

کراچی : پولیس موبائل میں جدید اسلحہ سندھ اسمگل...

پاکستان کو آئی ایم ایف سے 6 ارب ڈالر قرض پروگرام کی توقع

وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا ہے کہ...

اسرائیل کا ایران پر فضائی حملہ

امریکی میڈیا کی جانب سے یہ دعویٰ سامنے آرہا...

چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی کے خلاف تحریک عدم اعتماد ناکام

اسلام آباد: چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی کے خلاف تحریک عدم اعتماد ناکام ہوگئی ، اجلاس کے آغاز میں قرار داد منظور کی گئی تھی۔

تفصیلات کے مطابق آج پاکستان میں پہلی بار چیئر مین سینیٹ کے خلاف تحریک عدم اعتماد پیش کی گئی تھی جو ناکام رہی، تحریک کے حق میں ارکانِ سینیٹ کو کھڑے ہونے کی ہدایت کی گئی جس پر 64 ارکان نے کھڑے ہوکر تحریک کی حمایت کی  تھی۔

قرارداد کے حق میں پچاس ووٹ پڑے اور مطلوبہ ایک چوتھائی ووٹ نہ ملنے کے سبب قرار داد مسترد کردی گئی۔

سینیٹ کے 64 ارکان کی حمایت کے سبب تحریک عدم اعتماد منظور ہوگئی  تھی تاہم خفیہ رائے شماری میں صادق سنجرانی فتح یاب ہوئے۔

سینیٹ اجلاس میں چیئرمین اور ڈپٹی چیئرمین کے لیے خفیہ رائے شماری کرائی گئی تھی ، تمام حاضر ارکانِ سینیٹ نے حروف تہجی کے حساب سے اپناووٹ کاسٹ کیا، تین ارکان کی جانب سے ووٹ کاسٹ نہیں کیے گئے جن میں سے دو جماعت اسلامی کے ہیں۔

قرارداد کے حق یا مخالفت میں ووٹ دے کر بیلٹ باکس میں ڈالنا لازمی تھا، ایوان کی قیادت اس وقت بیرسٹر سیف کررہے ہیں اور وہی نتائج کا اعلان کریں گے۔

یاد رہے کہ عید الفطر کے بعداپوزیشن کی جانب سے سینیٹ میں چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی کے خلاف تحریک عدم اعتماد لانے کا اعلان کیا گیا تھا، جس کے بعد حکومتی ارکان نے بھی ڈپٹی چیئرمین کے خلاف تحریک عدم اعتماد کا اعلان کیا تھا۔

اپوزیشن کی جانب سے اس سلسلے میں رہبر کمیٹی بنائی گئی تھی جس نے میر حاصل بزنجو کو چیئرمین سینیٹ کے لیے نامزد کیا ہے۔

ووٹنگ کے لیے ضابطہ اخلاق

اس موقع پر پریذائیڈانگ افسر بیرسٹر سیف نے ارکان کو ووٹنگ کےضابطہ اخلاق پرعملدرآمدکی ہدایت کی اور کہا کہ موبائل فون پرپابندی،ووٹ کےتقدس کاخیال رکھاجائے گا۔

انہوں نے مزید کہا کہ ممبرزووٹنگ کےعمل کی تکمیل تک ہاؤس سےباہرنہیں جاسکتے،سینیٹ ہال کےدروازےبندکردیئےگئے ہیں ، ممبران کو لابی تک جانےکی اجازت ہے، تاہم تاخیرسےپہنچنےوالےممبران ہاؤس میں آسکتےہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ ووٹنگ خفیہ رائےشماری سےہورہی ہے ، بیلٹ پیپرپراپنی منشاکےمطابق مہرلگانی ہے۔مہرلگانےکےبعدپیپربیلٹ باکس میں ڈالناہے۔

پریذائڈنگ افسر بیرسٹر سیف کا کہنا ہے کہ بیلٹ پیپرپرمہرکےعلاوہ کسی قسم کےنشان کی اجازت نہیں،موبائل فون اورکیمرہ بوتھ کےاندرلےجانےپرپابندی ہے۔

Comments

- Advertisement -