اسلام آباد : وزیر داخلہ چودھری نثار علی خان نے قومی اسمبلی میں وزارت داخلہ کی ڈھائی سالہ رپورٹ پیش کر دی ہے اراکین اسمبلی نے وزارت داخلہ کی کار کردگی رپورٹ کو سراہا.
قومی اسمبلی کا اجلاس اسپیکر ایاز صادق کی صدارت میں ہوا، اجلاس میں وزیر داخلہ چودھری نثار علی خان نے ایوان میں وزارت داخلہ کی کار کردگی پر بحث کی تحریک پیش کی اور وزارت کی کارکردگی کی رپورٹ کو پیش کیا، انہوں نے ایوان کو بتایا کہ وزراء کی ایوان کے سامنے احتساب کی روایت قائم کر نا چاہتا ہوں تاکہ ایوان وزراء کا احتساب کر سکے.
چودھری نثار نے کہا کہ ڈھائی سالوں میں سیکورٹی کے معاملات پر پیش رفت ہوئی، اڑھائی ہزار انفارمیشن رپورٹس شیئر کی گئیں جلد ہی جوائینٹ انٹیلی جینس ڈائرکیٹو ریٹ بھی قائم کر دیا جائے گا، انہوں نے کہا کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ ابھی ختم نہیں ہوئی ہمیں ہر وقت تیار رہنا ہوگا.
وزیرداخلہ کا کہنا تھا کہ موثر اقدامات کے باعث دہشت گرد بھاگ رہے ہیں، وزارت داخلہ کے مختلف اداروں میں کرپشن پر ملزمان کو معطل نہیں گرفتار کیا گیا 13سیکشن افیسر گرفتار ہوئے، انہوں نے کہا کہ ایف ائی اے کے اندر کرپشن تھی 44لوگوں کو نکالا گیا ایک لاکھ جعلی شناختی کارڈ بلاک کیئے گئے، نادرا سے کرپشن پر لوگوں کو نکالا گیا.
انہوں نے کہا کہ شناختی کارڈ اور پاسپورٹ کا اجراء آسان بنا دیا گیا، وزارتِ داخلہ میں غیر ملکیوں کا داخلہ بند کر دیا گیا ہے، اسلام آباد میں اس وقت کوئی بلیک واٹر یا غیر ملکی انٹیلیجنس کا شخص موجود نہیں ہے، انہوں نے کہا کہ وہ اراکین کی اراء کو مدِنظر رکھ کر وزارت کی کار کردگی مزید بہتر بنائیں گے.
اراکین اسمبلی شیریں مزاری ،سید نوید قمر اور دیگر اراکین نے مطالبہ کیا کہ قومی ایکشن پلان پر مکمل عمل کیا جائے، فوجی آپریشن کے بعد سیاسی حل بھی تلاش کیا جائے، اراکین نے مطالبہ کیا کہ دینی مدارس پر نظر رکھی جائے اور نام بدل کر کام کر نے والی
کالعدم تنظیوں کے خلاف کاروائی کی جائے.