تازہ ترین

ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کی کراچی آمد، مزار قائد پر حاضری

کراچی: پاکستان کے تین روزہ سرکاری دورے پر موجود...

ایرانی صدر کی مزار اقبال پر حاضری، پھول چڑھائے اور فاتحہ خوانی کی

لاہور: ایران کے صدر ابراہیم رئیسی کی لاہور آمد...

پاک ایران سرحد پر باہمی رابطے مضبوط کرنے کی ضرورت ہے، آرمی چیف

راولپنڈی: آرمی چیف جنرل عاصم منیر کا کہنا ہے...

پی ٹی آئی دورِحکومت کی کابینہ ارکان کے نام ای سی ایل سے خارج

وفاقی حکومت نے پی ٹی آئی دورِحکومت کی وفاقی...

عدلیہ سے محاذآرائی ملک، اداروں اور نواز شریف کیلئےٹھیک نہیں ہے،چوہدری نثار

ٹیکسلا : سابق وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار کا کہنا ہے کہ عدلیہ سے محاذآرائی ملک، اداروں اور نواز شریف کیلئے ٹھیک نہیں ہے، سپریم کورٹ کےفیصلےپرعمل کرناچاہیے محاذآرائی نہیں۔

تفصیلات کے مطابق سابق وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار نے ٹیکسلا میں نیوز کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ نوازشریف اورخاندان سےمتعلق کیسزکافیصلہ عدالتوں میں ہوگا، سمجھتے ہیں انصاف نہیں ہوا تو دوسری عدالت میں جائیں گے، جوثبوت پیش کیےجارہےہیں عدالت فیصلہ حقائق پرکررہی ہے، ہمیں عدالت میں جا کر پورے زور و شور پر اپنا کیس لڑناچاہیے۔

چوہدری نثار کا کہنا ہے کہ عدلیہ سے کسی قسم کی محاذآرائی نہیں ہونی چاہیے، عدلیہ سےمحاذآرائی ملک،اداروں اور نواز شریف کیلئے ٹھیک نہیں ہے،اس کے باوجود بھی تنقید کی جارہی ہے تو وزیراعظم کو نوٹس لینا چاہیے، اگرعدالتوں نے ہی فیصلےکرنے ہیں تو محاذآرائی سے گریزکرناچاہیے، آج نہیں تو کل ہمیں ریلیف مل جائے گا، محاذآرائی نہیں کرنی چاہیے۔

انھوں نے کہا کہ پارلیمانی پارٹی میں وزیراعظم نے کہا اداروں پرتنقیدنہیں ہونی چاہیے، وزیراعلیٰ پنجاب بھی کئی مرتبہ کہہ چکےاداروں پرتنقید نہیں ہونی چاہیے۔

وزیرخارجہ خواجہ آصف کابیان انتہائی تشویشناک ہے

خواجہ آصف کے بیان پر درعمل کا اظہار کرتے ہوئے سابق وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ وزیرخارجہ خواجہ آصف کابیان انتہائی تشویشناک ہے، کوئی ملک کسی دوسرےملک کو اپنے علاقے میں مشترکہ آپریشن کی اجازت نہیں دےسکتا، خواجہ آصف نےایسی بات کہی ہےتویہ تشویشناک ہے، کسی کوخوش کرنےکیلئے مشترکہ آپریشن کی تجویز دینی ہےتودوطرفہ ہونی چاہیے۔

انھوں نے کہا کہ پاکستان میں مشترکہ آپریشن کی تجویز ہے تو افغانستان میں بھی ہوناچاہیے، ثبوت ہیں افغانستان میں دن کےاجالےمیں گروپس آپریٹ کررہےہیں، مشترکہ آپریشن کی تجویزدینی ہےتودوطرفہ ہونی چاہیے، افغانستان میں14ہزارغیرملکی فوج جس میں زیادہ امریکی ہیں، صورتحال کےباوجودافغانستان میں دہشت گردموجود ہیں۔

شیخ صاحب کاقرضہ نہیں دینا، میں اپنی مرضی سے سیاست کرتا ہوں

شیخ رشید پر تنقید کرتے ہوئے چوہدری نثار کا کہنا تھا کہ شیخ صاحب کاقرضہ نہیں دینا، میں اپنی مرضی سے سیاست کرتا ہوں، شیخ صاحب خود مختارہیں اور میراخیال ہے بالغ بھی ہیں، میراخیال ہے شیخ رشیدصاحب مایوس ہیں، میری سیاست کا محور شیخ صاحب کی مایوسی یا عدم مایوسی نہیں، جس خطرےکی نشاندہی کی جارہی ہے ، ن لیگ میں ایساخطرہ نہیں۔

وزیراعظم اوروزرا بیان بازی کے بجائے گھر کو صاف کرنے پرتوجہ دیں

مسلم لیگ ن کے رہنما نے مزید کہا کہ اپنا گھر صاف کرنے سے کس نےروکا ہے؟ وزیراعظم اوروزرا بیان بازی کے بجائے گھر کو صاف کرنے پرتوجہ دیں، ہمارےبیانات سے امریکا اور بھارت جیسےممالک کے بیانیے کو تقویت ملتی ہے، آگے بڑھیں اپناگھرصاف کریں اورقوم کو بتائیں ہم نے اپنا گھرصاف کیاہے، پالیسی وہ بنائی جاتی ہے، جو پارٹی لیڈرشپ فیصلہ کرتی ہے، کوئی بھی مقدمہ تحقیقات سے پہلےدرج کرنا نہیں چاہیے۔

انکا کہنا تھا کہ زرداری صاحب سے میرےمتعلق سوال کیاگیاانہوں نےجواب نہیں دیا، زرداری صاحب سےمتعلق سوال کامیں بھی جواب نہیں دوں گا، کوئی فاورڈبلاک بن رہاہےنہ ن لیگ میں ایسی کوئی صف بندی ہے، روزاول سےایک ہی پارٹی کےساتھ رہاہوں، 2013 سےپہلےپارٹی سےایک باربھی ناراض نہیں ہوا، کچھ ایسےخدشات آئےکہ میری رائے کومنفی طرزپرلیاجارہاہے۔

سپریم کورٹ کےفیصلےپرعمل کرناچاہیے محاذآرائی نہیں

چوہدری نثار نے کہا کہ نوازشریف سےبھی کہاکہ آپ کےسامنےسچ نہیں رکھاجاتا، مجھےمشاورتی عمل سےدورکیاگیا، سپریم کورٹ کےفیصلےپرعمل کرناچاہیے محاذآرائی نہیں، پارٹی کو کہا سپریم کورٹ کےعلاوہ کوئی راستہ ہے تو بتائیں، پاک فوج اس وقت جنگ جیت رہی ہےان کےساتھ کھڑاہوناچاہیے، تحفظات ہیں توعوامی سطح پرالزامات نہ لگائیں ان سےبات کریں۔

جس پارٹی کےساتھ کھڑاہوں ان کےساتھ ہی چلوں گا

سابق وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ جس پارٹی کےساتھ کھڑاہوں ان کےساتھ ہی چلوں گا، کوشش کروں گاپارٹی کےجومفادمیں ہےاس کی رائےدوں، بہت اونچ نیچ آئی لیکن ساری عمرایک ہی پارٹی کےساتھ کھڑارہا، پارٹی میں خوشامدی گروپ کےخلاف ہوں، سب سےپہلےمسلمان،پھرپاکستانی اورپھرسیاستدان ہوں۔


اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔

Comments

- Advertisement -