تازہ ترین

کاروباری شخصیت کی وزیراعظم کو بانی پی ٹی آئی سے ہاتھ ملانے کی تجویز

کراچی: وزیراعظم شہباز شریف کو کاروباری شخصیت عارف حبیب...

وزیراعظم شہباز شریف کی مزار قائد پر حاضری

وزیراعظم شہباز شریف ایک روزہ دورے پر کراچی پہنچ...

ایران کے صدر ڈاکٹر ابراہیم رئیسی دورہ پاکستان مکمل کرکے واپس روانہ

کراچی: ایران کے صدر ڈاکٹر ابراہیم رئیسی دورہ پاکستان...

پاک ایران تجارتی معاہدے پر امریکا کا اہم بیان آگیا

واشنگٹن : نائب ترجمان امریکی محکمہ خارجہ کا کہنا...

چوہدری شجاعت کی مولانا فضل الرحمٰن کو بڑی ’’پیشکش‘‘

چوہدری شجاعت نے مولانا فضل الرحمٰن سے ملاقات کرکے انہیں منانے کی کوشش کی اورعدم اعتماد کے حوالے سے تعاون کی پیشکش کردی۔

اے آر وائی نیوز کے مطابق ق لیگ کے سربراہ چوہدری شجاعت حسین جو طویل وقت کے بعد وفاقی دارالحکومت پہنچے ہیں انہوں نے منگل کے روز پی ڈی ایم کے سربراہ مولانا فضل الرحمٰن سے ملاقات کی ہے جس میں ملکی سیاسی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

ذرائع کے مطابق یہ ملاقات پی ڈی ایم اور ق لیگ کے درمیان گلے شکوے دور کرنے کیلیے کی گئی۔

ذرائع نے بتایا کہ چوہدری شجاعت نے مولانا فضل الرحمٰن کو منانے کی کوشش کی اور عدم اعتماد کے حوالے سے انہیں اپنے تعاون کی پیشکش کرتے ہوئے کہا کہ  میں یہاں  آپ کو منانے اور گلے شکوے دور کرنے آیا ہوں۔

ذرائع  کا کہنا ہے کہ پی ڈی ایم کی بڑی جماعتیں چوہدری برادران سے سخت ناراض ہیں جس کی وجہ یہ ہے کہ چوہدری برادران نے اپوزیشن لیڈر کی دعوت میں آخری وقت میں شرکت سے انکار کردیا تھا۔

 پی ڈی ایم اور دیگر اپوزیشن رہنماؤں نے چوہدری برادران کو پنجاب کی وزارت دینے کی آفرپرنوازشریف کوآمادہ کیا تھا، لیکن چوہدری برادران نے ان کوششوں پر شہباز شریف کی دعوت میں شرکت نہ کرکے پانی پھیر دیا تھا۔

ذرائع کے مطابق مولانا فضل الرحمٰن نے چوہدری شجاعت کو ان کی پیشکش کے حوالے سے فوری طور پر کوئی جواب دینے سے گریز کیا اور کہا کہ وہ ان کی پیشکش پر دیگر جماعتوں سے مشاورت کریں گے۔

ذرائع نے یہ بھی بتایا کہ جب پی پی کا عوامی مارچ لاہور پہنچا تھا تو اس وقت بھی چوہدری برادران نے آصف زرداری اور بلاول بھٹو زرداری کو ناشتے پر مدعو کیا تھا لیکن پی پی نے پی ڈی ایم کی ناراضگی کے ڈر سے ناشتے کی دعوت قبول نہیں کی تھی۔

واضح رہے  کہ متحدہ اپوزیشن نے تحریک عدم اعتماد کے حوالے سے مطلوبہ ممبران کی حمایت حاصل کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔

مزید پڑھیں: ‘عدم اعتماد 172 سے زائد ووٹوں سے کامیاب ہو گی’

 چوہدری برادران کی جانب سے حسب توقع جواب نہ ملنے پر پی ڈی ایم نے حکومت کے اتحادیوں پر تکیہ کرنے کی بجائے اپنی حکمت عملی تبدیل کرتے ہوئے پی ٹی آئی کے ناراض اراکین کی جانب رخ کرلیا ہے۔

Comments

- Advertisement -