تازہ ترین

چین پاکستان معاہدوں کے حوالے سے آئی ایم ایف کا اہم بیان

عالمی مالیاتی ادارے کا کہنا ہے کہ چین پاکستان...

جون تک پی آئی اے کی نجکاری کا عمل مکمل کرلیا جائے گا، وفاقی وزیر خزانہ

کراچی : وزیرخزانہ محمداورنگزیب کا کہنا ہے کہ پی...

حکومت کا ججز کے خط پر انکوائری کمیشن بنانے کا اعلان

اسلام آباد: وفاقی حکومت نے اسلام آباد ہائی کورٹ...

سینے کا انفیکشن: علامات، علاج اور حفاظتی تدابیر

موسم سرما میں جہاں ایک طرف تو کرونا وائرس اپنے پنجے گاڑے ہوئے ہے، وہیں مختلف موسمی بیماریاں اور انفیکشنز بھی مختلف افراد کو اپنا شکار بنا سکتے ہیں۔

برطانیہ کی نیشنل ہیلتھ سروس نے موسم سرما میں لاحق ہوجانے والے سینے کے انفیکشن کے بارے میں حفاظتی گائیڈ جاری کی ہے جس میں اس کی علامات، علاج اور احتیاطی تدابیر کے بارے میں بتایا گیا ہے۔

سینے کا انفیکشن کیا ہے؟

نزلے یا زکام کے بعد سینے کا انفیکشن نہایت عام ہوتا ہے، اگرچہ یہ زیادہ تر معمولی نوعیت کے ہوتے ہیں اور خود بخود ٹھیک ہو جاتے ہیں لیکن بعض اوقات تشویشناک یہاں تک کہ جان لیوا بھی ثابت ہوسکتے ہیں۔

سینے کے انفیکشن کی علامات

سینے کے انفیکشن کی بنیادی علامات یہ ہیں۔

مستقل کھانسی
کھانسی کے ساتھ زرد یا سبز بلغم کا آنا یا کھانسی کے ساتھ خون آنا
سانس کا پھولنا یا تیز اور پھولی ہوئی سانس آنا
سانس میں خرخراہٹ
بخار
دل کی تیز دھڑکن
سینے میں درد یا تناؤ
تذبذب اور بدحواسی

سینے میں انفیکشن کی مزید علامات یہ بھی ہوسکتی ہیں۔

سر درد، تھکاوٹ، پسینہ آنا، بھوک نہ لگنا یا جوڑوں اور جسم کے مختلف حصوں میں درد ہونا۔

سینے کا انفیکشن کیسے ہوتا ہے؟

ماہرین کا کہنا ہے کہ سینے کا انفیکشن پھیپھڑوں یا سانس کی نالی کا انفیکشن ہوتا ہے، اس میں حلق کی سوجن اور نمونیہ سامنے آسکتا ہے۔ حلق کی سوجن کی زیادہ تر بیماریاں وائرس کے سبب ہوتی ہیں جبکہ نمونیہ بکٹیریا کی وجہ سے ہوتا ہے۔

یہ انفیکشنز عام طور پر اس وقت پھیلتے ہیں جب کوئی متاثرہ شخص کھانس دے یا چھینک دے، اس کے ذریعے سیال کے چھوٹے چھوٹے ذرات، جن میں وائرس یا جراثیم موجود ہوتے ہیں، ہوا میں پھیل جاتے ہیں اور وہاں پر موجود دوسرے لوگ انہیں سانس کے ذریعے اپنے اندر لے جاتے ہیں۔

اگر آپ اپنے ہاتھوں کے اندر، کسی چیز یا کسی سطح پر چھینک ماریں اور کوئی دوسرا شخص آپ سے ہاتھ ملائے، یا اپنے منہ یا ناک کو ہاتھ لگانے سے قبل ان سحطوں کو چھولے تو یہ انفیکشن پھیل سکتے ہیں۔

چند مخصوص افراد کو سینے کے تشویشناک انفیکشن سے دوچار ہونے کے خطرے کا سامنا ہوتا ہے مثلاً شیر خوار اور بہت ہی کم عمر بچے، نشونما کے مسائل سے دوچار بچے، وہ افراد جن کا وزن بہت زیادہ ہوتا ہے، بڑی عمر کے افراد، حاملہ خواتین، سگریٹ نوشی کے عادی افراد، وہ لوگ جن کو طویل مدت کی بیماریوں کا سامنا ہوتا ہے، وہ لوگ جن کا مدافعتی نظام کمزور ہو۔

کسی حالیہ بیماری کی وجہ سے، کسی پیوند کاری، زیادہ اسٹیرائڈز والی خوراک، یا کیمو تھراپی سے گزرنے والا شخص بھی اس کا آسان شکار ہوتا ہے۔

کیا گھر پر علاج کرنا ممکن ہے؟

سینے کے بہت سے انفیکشن تشویشناک نہیں ہوتے اور چند دنوں یا ہفتوں میں ٹھیک ہو جاتے ہیں، مریض کو عموماً ڈاکٹر کے پاس جانے کی ضرورت پیش نہیں آتی بشرطیکہ علامات تشویشناک نہ ہوں۔

گھر پر رہتے ہوئے مندرجہ ذیل اقدامات کریں۔

زیادہ سے زیادہ آرام کریں۔

جسم میں پانی کا ضیاع روکنے کے لیے سیال مادے کی زیادہ مقدار استعمال کریں تاکہ پھیپھڑوں میں موجود بلغم پتلا ہو کر آسانی کے ساتھ کھانسی کے ذریعے باہر نکل سکے۔

درد میں افاقہ کرنے والی ادویات لیں

متواتر کھانسی کے سبب پیدا ہونے والی گلے کی سوزش میں افاقہ حاصل کرنے کے لیے شہد اور لیموں کا گرم مشروب نوش کریں۔

سانس لینا آسان بنانے کے لیے سوتے ہوئے اضافی تکیوں کے ذریعے سر اونچا رکھیں۔

سگریٹ نوشی ترک کریں۔

کھانسی کی دوائی سے اجتناب کریں کیونکہ اس کی افادیت کا معمولی سا ثبوت ملا ہے، کھانسی تیزی کے ساتھ پھیپھڑوں کے بلغم سے چھٹکارہ حاصل کر کے انفیکشن صاف کرنے میں مدد دیتی ہے۔

اینٹی بائیوٹک سینے کے کئی طرح کے انفیکشن میں تجویز نہیں کیا جاتا کیونکہ یہ اسی صورت میں کام کرتی ہے جب انفیکشن وائرس کے بجائے جراثمیوں کی وجہ سے پیدا ہوا ہو۔

ڈاکٹر صرف اسی وقت اینٹی بائیوٹک تجویز کریں گے جب ان کے خیال میں مریض کو نمونیہ یا پیچیدگی کا سامنا ہوگا، مثلاً پھیپھڑوں کے ارد گرد سیال اکٹھا ہونے لگے۔

ڈاکٹر کے پاس کب جائیں؟

ڈاکٹر کے پاس صرف مندرجہ ذیل صورتوں میں جائیں۔

مریض بہت زیادہ بیمار محسوس کرے اور علامات شدید نوعیت کی ہوں

علامات میں بہتری نہ آئے

سینے میں درد یا سانس لینے میں دشواری

کھانسی کے ساتھ خون یا بلغم میں خون آنا

جلد یا ہونٹ نیلے پڑ جانا

علاوہ ازیں اگر مریض حاملہ ہو، 56 سال یا اس سے زیادہ عمر کا ہو، مریض کا وزن زیادہ ہو، مریض پانچ سال سے کم عمر ہو، مدافعتی نظام کمزور ہو یا مریض طویل مدت کی بیماری کا شکار ہو تو ایسی صورت میں ڈاکٹر سے رجوع کرنا چاہیئے۔

ڈاکٹر اسٹیتھو اسکوپ کے ذریعے سینے کی آواز سن کر بیماری کی تشخیص کرے گا جبکہ چھاتی کا ایکسرے، سانس کے ٹیسٹس اور بلغم یا خون کا ٹیسٹ کروانے کا بھی کہہ سکتا ہے۔

سینے کے انفیکشن کی مندرجہ ذیل طریقے سے روک تھام کی جاسکتی ہے۔

سگریٹ نوشی ترک کریں، سگریٹ نوشی انفیکشن کے خلاف پھیپھڑوں کی قوت مدافعت کو کمزور کرتی ہے۔

کھانستے اور چھینکتے ہوئے منہ ڈھانپیں۔

متوازن غذاؤں کا استعمال کریں۔

ویکسینیشن

اگر مریض کو سینے کے انفیکشن کا شدید خطرہ لاحق ہے تو ڈاکٹر نزلے اور نمونیہ کے انفیکشن کے خلاف ویکسین لگوانے کی تجویز دے سکتا ہے۔

یہ ویکسینیشن مستقبل میں سینے کے انفیکشن کے امکانات کم کرسکتی ہے۔

عام طورپر نزلے اورنمونیہ کی ویکسی نیشن حسب ذیل کے لیے تجویز کی جاتی ہے

شیر خوار اور بہت کم عمر بچے

حاملہ خواتین

56 سال یا اس سے زیادہ عمر کے افراد

طویل عرصے سے بیمار یا کمزور مدافعتی نظام کے حامل افراد

Comments

- Advertisement -