اسلام آباد: عام انتخابات کی تیاریوں سے متعلق آج الیکشن کمیشن کا ایک اہم اجلاس منعقد ہوا، جس میں چاروں صوبوں کی انتظامیہ نے چیف الیکشن کمشنر کو تمام تیاریوں سے آگاہ کیا۔
تفصیلات کے مطابق الیکشن 2024 کے سلسے میں آج چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ کی زیر صدارت اہم اجلاس منعقد ہوا، جس میں ممبران الیکشن کمیشن کے علاوہ سیکریٹری وزارت داخلہ، چاروں صوبوں کے چیف سیکریٹریز، آئی جیز، دیگر لا انفورسمنٹ ایجنسیوں کے نمائندگان، چیف کمشنر اسلام آباد، سیکریٹری الیکشن کمیشن اور دیگر اعلیٰ افسران نے شرکت کی۔
چیف کمشنر نے کہا کہ انتظامیہ اور لا انفورسمنٹ ایجنسیز کی ذمہ داری ہے کہ وہ عام انتخابات کے پر امن، محفوظ اور کامیاب انعقاد کے لیے بروقت انتظامی و حفاظتی انتظامات یقینی بنائیں، تاکہ ووٹرز بلا خوف و خطر اپنا حق رائے دہی استعمال کر سکیں۔
چیف سیکریٹریز، آئی جیز اور چیف کمشنر اسلام آباد نے بتایا کہ انتخابات کے انعقاد کے لیے ان کے تمام انتظامات مکمل ہیں، اور ہر قسم کی صورت حال سے نمٹنے کے لیے تمام تر پیش بینی اور تیاری پوری کر لی گئی ہے۔
پاکستان میں الیکشن 8 فروری کوہی ہوں گے، نگراں وزیراعظم
اجلاس کو بتایا گیا کہ ملک کے کچھ حصوں میں تھریٹ الرٹس ہیں لیکن پر امن انتخابات کے انعقاد کے لیے کوئی کسر اٹھا نہیں رکھی جائے گی، بتایا گیا کہ سیلاب سے متاثرہ پولنگ اسٹیشنوں کی مرمت کا کام بھی تیزی سے جاری ہے، تمام حساس ترین پولنگ اسٹیشنوں پر سی سی ٹی وی کیمروں کی تنصیب کے انتظامات بھی مکمل ہیں، اور متعلقہ اداروں کو فنڈز کی بروقت فراہمی بھی یقینی بنائی جا رہی ہے۔ چیف سیکریٹری خیبر پختون خواہ نے اجلاس کو بتایا کہ برف باری سے متاثرہ اضلاع میں الیکشن کے دن تمام سڑکوں اور راستوں کو کھلا رکھنے اور پولنگ اسٹیشنوں تک عوام کی رسائی کو یقینی بنایا جائے گا۔
چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ نے ہدایات دیں کہ تمام سیاسی جماعتوں کے رہنماؤں اور ووٹرز کی سیکیورٹی یقینی بنائی جائے، انتخابی ریلیوں اور جلسوں کو بھی مناسب سیکیورٹی مہیا کی جائے، اور الیکشن کے ضابطہ اخلاق پر سختی سے عمل کروایا جائے۔ چیف سیکریٹری بلوچستان نے بتایا کہ پولنگ اسٹیشن سطح پر امن کمیٹیاں قائم کی جا رہی ہیں۔
چیف سیکریٹری پنجاب نے بتایا کہ انتخابی نشانات کی الاٹمنٹ میں تبدیلی کے متعلق واضح پالیسی ہدایات جاری کی جائیں، تاکہ الیکشن میں تاخیر نہ ہو، چیف الیکشن کمشنر نے بتایا کہ بیلٹ پیپرز کی پرنٹنگ کا کام جاری ہے لہٰذا اس موقع پر اگر انتخابی نشان میں تبدیلیاں کی گئیں تو ان حلقوں میں الیکشن کروانا مشکل ہو جائے گا۔
سیکریٹری وزارت داخلہ نے اجلاس کو بتایا کہ الیکشن کے لیے وفاقی سطح پر کنٹرول روم بنا دیے گئے ہیں۔ چیف الیکشن کمشنر نے الیکشن کے انعقاد کے لیے جملہ اقدامات اور انتظامات پر اطمینان کا اظہار کیا۔ انھوں نے کہا کہ آئین کے آرٹیکل (3) 218 کے تحت پرامن اور شفاف انتخابات کا انعقاد الیکشن کمیشن کی ذمہ داری ہے اور الیکشن کمیشن اس حوالے سے اپنی ذمہ داری کو پوری تندہی سے پورا کرے گا، انتخابات کی سخت مانٹرنگ ہوگی اور انتخابات مقررہ تاریخ کو ہی منعقد ہوں گے۔