تازہ ترین

ضمنی انتخابات میں فوج اور سول آرمڈ فورسز تعینات کرنے کی منظوری

اسلام آباد : ضمنی انتخابات میں فوج اور سول...

طویل مدتی قرض پروگرام : آئی ایم ایف نے پاکستان کی درخواست منظور کرلی

اسلام آباد: عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) نے...

ملک میں معاشی استحکام کیلئےاصلاحاتی ایجنڈےپرگامزن ہیں، محمد اورنگزیب

واشنگٹن: وزیرخزانہ محمد اورنگزیب کا کہنا ہے کہ ملک...

کچے کے ڈاکوؤں کو اسلحہ فراہم کرنیوالے 3 پولیس افسران سمیت 7 گرفتار

کراچی : پولیس موبائل میں جدید اسلحہ سندھ اسمگل...

بلدیاتی الیکشن میں شکست: وزیراعلیٰ کے پی اسلام آباد طلب

اسلام آباد: بلدیاتی انتخابات میں کہاں کہاں اور کیوں شکست ہوئی؟، وزیراعظم عمران خان نے وزیراعلیٰ کے پی محمود خان کو طلب کرلیا ہے۔

اے آر وائی نیوز کے مطابق وزیراعظم عمران خان کے طلب کرنے پر وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا اسلام آباد پہنچ چکے ہیں، جہاں وہ وزیراعظم سے ملاقات کرینگے، الیکشن میں کہاں کہاں اور کیوں شکست ہوئی؟ وزیراعلیٰ بلدیاتی انتخابات کے نتائج پر وزیراعظم کو بریف کریں گے۔

رپورٹ کے مطابق ملاقات میں بلدیاتی الیکشن میں ساتھ نہ دینے والے ارکان پارلیمنٹ اور سینئر رہنماؤں کی نشاندہی کی جائے گی جبکہ ٹکٹوں کی تقسیم کے حوالے سے بھی وزیراعظم کو آگاہ کیا جائے گا، رپورٹ کے بعد وزیراعظم اگلے مرحلے کی حکمت عملی کے لیے محمود خان کو گائیڈ لائنز دیں گے۔

واضح رہے کہ کے پی بلدیاتی الیکشن کے پہلے مرحلے میں غیر متوقع شکست پر پی ٹی آئی ارکان شش وپنج میں مبتلا ہیں اور انہوں نے شکست کی وجوہات جاننے کے لئے وزیراعظم سے بڑا مطالبہ کیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: مصروف شیڈول: وزیراعظم نے پارٹی ترجمانوں کا اجلاس ملتوی کردیا

ذرائع کا کہنا ہے کہ کئی پارٹی رہنماؤں نے چیئرمین پاکستان تحریک انصاف کو آزادانہ انکوائری کی سفارش کی ہے، انکوائری ٹیم کا فیصلہ وزیراعظم عمران خان کریں گے، انکوائری رپورٹ کی روشنی میں دوسرے مرحلےکےانتخابات میں فیصلے ہوں گے۔

گذشتہ روز وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے بھی خیبرپختونخوا کے بلدیاتی انتخابات کے پہلے مرحلے میں پارٹی کی غیر متوقع شکست پر ردعمل دیتے ہوئے کہا تھا کہ پی ٹی آئی قیادت اور کارکنان ذاتی اختلافات پس پشت ڈالیں اور عمران خان کی قیادت میں خود کومنظم کریں۔

سوشل میڈیا پلیٹ فارم ٹوئٹر پر اپنے معنی خیز پیغام میں فواد چوہدری نے کہا کہ اس وقت اگر پی ٹی آئی کمزور ہوئی تو ملک بھیڑیوں کےہاتھ لگ جائیگا، جے یو آئی جیسی شدت پسند جماعتیں پی ٹی آئی کا متبادل نہیں ہوسکتی۔

Comments

- Advertisement -