اسلام آباد: بلوچستان میں 5 سالہ بچی سے جبری شادی پر وفاقی شرعی عدالت نے از خود نوٹس لے لیا، ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل کا کہنا ہے کہ 2 ملزمان گرفتار ہو چکے ہیں جبکہ 5 سالہ بچی کو بھی بازیاب کروا لیا گیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق وفاقی شرعی عدالت نے بلوچستان میں 5 سالہ بچی سے جبری شادی پر از خود نوٹس لے لیا، 5 سالہ بچی کی جبری شادی کا واقعہ بلوچستان کے علاقےخضدار میں رپورٹ ہوا تھا۔
وفاقی شرعی عدالت کے چیف جسٹس سید محمد انور نے کیس کی سماعت کی، سماعت میں ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل بلوچستان عدالت کے روبرو پیش ہوئے۔
چیف جسٹس نے کہا کہ ایسا واقعہ ہماری شریعت کے سخت خلاف ہے، ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل نے بتایا کہ واقعے میں ملوث 2 ملزمان گرفتار ہو چکے ہیں، 5 سالہ بچی کو بھی بازیاب کروا لیا گیا۔
ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل کا کہنا تھا کہ نکاح خواں کی گرفتاری کے لیے چھاپے مارے جا رہے ہیں۔
شرعی عدالت نے بلوچستان حکومت سے معاملے کی تفصیلی رپورٹ طلب کرلی، چیف جسٹس شریعت کورٹ نے بچوں کی شادی کو غیر اسلامی و آئین کی خلاف ورزی قرار دیا تھا۔