تازہ ترین

کاروباری شخصیت کی وزیراعظم کو بانی پی ٹی آئی سے ہاتھ ملانے کی تجویز

کراچی: وزیراعظم شہباز شریف کو کاروباری شخصیت عارف حبیب...

وزیراعظم شہباز شریف کی مزار قائد پر حاضری

وزیراعظم شہباز شریف ایک روزہ دورے پر کراچی پہنچ...

ایران کے صدر ڈاکٹر ابراہیم رئیسی دورہ پاکستان مکمل کرکے واپس روانہ

کراچی: ایران کے صدر ڈاکٹر ابراہیم رئیسی دورہ پاکستان...

پاک ایران تجارتی معاہدے پر امریکا کا اہم بیان آگیا

واشنگٹن : نائب ترجمان امریکی محکمہ خارجہ کا کہنا...

50 سال قبل جنگل میں پڑی لاش کس کی تھی؟

امریکی دارالحکومت واشنگٹن سے تعلق رکھنے والی ایک خاتون کو اچانک 5 دہائیوں بعد یاد آیا کہ انہوں نے اپنے بچپن میں جنگل میں ایک چھوٹی بچی کی لاش دیکھی تھی۔

الزبتھ بریو مین نامی ان خاتون نے پولیس سے رابطہ کیا ہے اور انہیں بتایا ہے کہ انہوں نے تقریباً 5 دہائی قبل جنگل میں ایک بچی کو دیکھا تھا اور اب انہیں احساس ہوتا ہے کہ وہ مردہ حالت میں تھی۔

الزبتھ نے مذکورہ مقام اسٹونی پوائنٹ پر اپنا بچپن گزارا تھا، اب وہ مین ہٹن میں رہتی ہیں لیکن کبھی کبھار گرمیوں میں اپنے پرانے گھر واپس آتی ہیں۔

انہوں نے پولیس کو بتایا کہ وہ اس وقت اپنے گھر کے قریب جنگل میں چہل قدمی کر رہی تھیں جب انہوں نے پتوں میں آدھی چھپی ایک بچی کو وہاں لیٹے ہوئے دیکھا۔

الزبتھ کا کہنا ہے کہ انہیں اس وقت بھی احساس تھا کہ انہوں نے کچھ غلط دیکھا ہے اور وہ کافی عرصے تک شعوری طور پر اس منظر کو اپنے ذہن سے نکالنے کی کوشش کرتی رہیں۔

تاہم 90 کی دہائی میں انہوں نے ایک خاندان سے رابطہ کرنے کی کوشش کی۔ اس خاندان کی ایک بچی جون مردہ حالت میں جنگل سے برآمد ہوئی تھی اور یہ سنہ 1973 کی بات ہے۔

جیسا کہ بعد میں الزبتھ کو علم ہوا، وہ بچی ایسٹر کے موقع پر اپنے پڑوسی کے گھر کوکیز کا تحفہ لے کر گئی تھی لیکن پھر وہاں سے واپس نہیں آئی، 3دن بعد اس کی لاش جنگل سے برآمد ہوئی۔

بچی کی ماں کے مطابق مذکورہ پڑوسی ایک ہائی اسکول میں ٹیچر تھا لہٰذا انہیں اس کے گھر اپنی بچی کو بھیجتے ہوئے کسی قسم کی ہچکچاہٹ نہیں ہوئی، تاہم بعد ازاں وہی پڑوسی بچی کے قتل میں ملوث نکلا۔

اس نے بچی کو قتل کرنے سے قبل اس کے ساتھ زیادتی بھی کی اور بعد ازاں خوف کی وجہ سے بچی کو قتل کردیا۔

گو کہ الزبتھ کو لگتا ہے کہ انہوں نے جس بچی کی لاش دیکھی تھی وہ جون ہی تھی، تاہم بچی کی ماں اسے ماننے سے انکاری ہے۔

الزبتھ حتمی طور پر یاد کرنے سے قاصر ہے کہ اس نے کس سنہ میں وہ لاش دیکھی تھی، تاہم اسے یقین ہے کہ وہ 70 کی دہائی کا اوائل تھا۔ دوسری جانب جون کی ماں کا کہنا ہے کہ الزبتھ نے کسی اور بچی کی لاش دیکھی ان کی اپنی بچی کا قتل اس کے کچھ عرصے بعد ہوا۔

پولیس نے الزبتھ کی رپورٹ کو سنجیدگی سے لیتے ہوئے پرانی فائلیں کھنگالنی شروع کردی ہیں۔

Comments

- Advertisement -