تازہ ترین

کچے کے ڈاکوؤں کو اسلحہ فراہم کرنیوالے 3 پولیس افسران سمیت 7 گرفتار

کراچی : پولیس موبائل میں جدید اسلحہ سندھ اسمگل...

پاکستان کو آئی ایم ایف سے 6 ارب ڈالر قرض پروگرام کی توقع

وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا ہے کہ...

اسرائیل کا ایران پر فضائی حملہ

امریکی میڈیا کی جانب سے یہ دعویٰ سامنے آرہا...

بچپن میں سر پر لگنے والی چوٹ بعد میں دماغی مسائل کا سبب

کھیل کود کے دوران بچوں کو مختلف چوٹیں لگ جانا عام بات ہے جو کچھ دن بعد مندمل ہوجاتی ہیں، تاہم بعض چوٹوں کا اثر ساری زندگی نہ صرف برقرار رہتا ہے بلکہ مختلف مسائل پیدا کرنے کا سبب بھی بنتا ہے۔

اسی سلسلے میں کی جانے والی ایک حالیہ تحقیق میں ماہرین نے بتایا کہ بچوں کو بچپن میں دماغ پر لگنے والی چوٹیں اور ضربیں ایک دہائی بعد مختلف دماغی مسائل کا سبب بن سکتی ہیں۔

مزید پڑھیں: جلدی سونے والے بچے ڈپریشن سے محفوظ

ماہرین کے مطابق یہ چوٹیں نوجوانی میں بے چینی (اینگزائٹی)، ڈپریشن اور مختلف اقسام کے خوف (فوبیا) پیدا کرنے کا باعث بن سکتی ہے۔

آسٹریلیا میں کی جانے والی اس تحقیق کی سربراہ مشیل کا کہنا ہے کہ پہلے خیال کیا جاتا تھا کہ دماغ پر لگنے والی چوٹوں کا اثر کچھ عرصہ تک باقی رہتا ہے، تاہم حالیہ تحقیق کے نتائج بتاتے ہیں کہ یہ اثرات طویل المدتی اور دیرپا ہوسکتے ہیں۔

ماہرین کے مطابق اس کا دار و مدار اس چوٹ پر بھی ہے جس نے دماغ کو متاثر کیا۔ چوٹ جتنی زیادہ شدید ہوگی، بعد میں پیدا ہونے والے مسائل بھی اتنے ہی شدید ہوں گے۔ کم شدت کی چوٹوں کے اثرات آسانی سے کنٹرول کیے جانے کے قابل ہوں گے۔

دوسری جانب نیوزی لینڈ میں دماغی صحت پر کام کرنے والے ایک ادارے کا کہنا ہے کہ ان کے پاس آنے والے مریضوں میں سے 90 فیصد افراد بچپن میں کسی جسمانی حادثے کا شکار ہوئے ہوتے ہیں جس نے ان کے دماغ کو بری طرح متاثر کیا ہوتا ہے۔

مزید پڑھیں: بچوں کی تربیت میں کی جانے والی غلطیاں

ادارے کے ماہرین کا کہنا ہے کہ بچپن میں لگنے والی شدید چوٹ دماغی امراض کے امکان میں 5 گنا اضافہ کردیتی ہے، بہ نسبت ان کے جنہیں بچپن میں کوئی شدید چوٹ نہیں لگتی۔

ماہرین کے مطابق اس چوٹ کے باعث جو دماغی امراض جنم لے سکتے ہیں ان میں خوف، گھبراہٹ یا بے چینی کا ڈس آرڈر، کسی چیز کا فوبیا اور ڈپریشن شامل ہیں۔


اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

Comments

- Advertisement -