ٹوکیو : چین نے کورونا ویکسین کی افادیت کو مزید بڑھانے کیلئے مختلف ویکسینوں کو ملا کر لوگوں کو لگانے کے حوالے سے غور شروع کردیا ہے۔
اس حوالے سے چین کے سینٹرز فار ڈیزیز کنٹرول اینڈ پریونٹیشن کے ڈائریکٹر گاؤ فو نے ایک کانفرنس کے دوران بتایا کہ اس وقت دستیاب ویکسینز کی تحفظ فراہم کرنے کی شرح بہت زیادہ نہیں۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق انہوں نے کہا کہ مختلف ویکسینز کو ملا کر لگانے کے بارے میں غور کیا جارہا ہے۔ ویکسین کی خوراکوں کی تعداد اور خوراک کی فراہمی کے دورانیے میں تبدیلی افادیت کے مسائل کا ایک اچھا حل ہے۔
واضح رہے کہ چین میں اس وقت مقامی طور پر تیار کی جانے والی 4 کوویڈ ویکسینز کے استعمال کی منظوری دی جاچکی ہے اور10اپریل کو ایک اعلیٰ عہدیدار نے کہا تھا کہ ہم اس سال کے آخر تک تین ارب خوراکیں تیار کرنا چاہتے ہیں۔
چین کی کمپنی سینوویک کی تیار کردہ کوویڈ 19 کی افادیت برازیل میں ٹرائل کے دوران 50 فیصد سے کچھ زیادہ دریافت کی گئی تھی جبکہ ترکی میں ہونے والے ایک اور ٹرائل میں وہ 83.5 فیصد مؤثر قرار دی گئی۔
عالمی ادارہ صحت کے ایک پینل نے مارچ میں بتایا تھا کہ دونوں چینی کمپنی نے اپنی کووڈ ویکسینز کا ڈیٹا جمع کرایا تھا اور ان کی افادیت ڈبلیو ایچ او کے طے کردہ معیار کے مطابق ہے۔
چین کی جانب سے ویکسین کی کروڑوں خوراکیں دنیا بھر میں فراہم کی گئی ہیں اور امریکا یا دیگر مغربی ممالک کے برعکس خود تک محدود رکھنے سے گریز کیا گیا۔
گاؤ فو نے 11 اپریل کو چینی میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ گلوبل ویکسین پروٹیکشن ریٹ ٹیسٹ ڈیٹا کم زیادہ دونوں ہے۔
انہوں نے کہا کہ ویکسین کی افادیت کو بڑھانے کی شرح ایسا مسئلہ ہے جس پر دنیا بھر کے سائنسدانوں کو غور کرنا چاہیے۔ ان کا کہنا تھا کہ ویکسین کو آپس میں ملانا اور ان کی فراہمی کے طریقہ کار کو طے کرنا ایسے حل ہیں جن کی تجویز انہوں نے دی ہے۔