واشنگٹن : امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنی معاشی پالیسیوں پر تنقید کرنے والوں کو نشانہ بناتے ہوئے کہا گیا ہے کہ ’چین پر محصولات عائد کرنے سے بیجنگ مذاکرات کرنے کے لیے امریکا کے سامنے سرنگوں ہوا ہے‘۔
تفصیلات کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر محصولات کے حوالے سے بنائی جانے والی پالیسی پر تنقید کرنے والوں کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے دعویٰ کیا ہے کہ بیجنگ پر ٹیکس عائد کرنے سے چین امریکا کے ساتھ مذاکرات کرنے کے لیے تیار ہوا ہے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ ٹرمپ نے ٹویٹر پر دعویٰ کیا تھا کہ چینی اشیاء پر ٹیکس عائد کرنے کے بعد کسی کو یقین نہیں تھا کہ چین مذاکرات کے لیے امریکا کے سامنے سرنگوں ہوجائے گا۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ مجھے علم تھا چینی اشیاء پر محصولات عائد کرنے سے نتائج اچھے ہی آئیں گے، لیکن چند بے وقوف لوگ مجھ پر تنقید کررہے تھے اور میری معاشی پالیسیوں کا مذاق اڑا رہے تھے۔
Tariffs are working far better than anyone ever anticipated. China market has dropped 27% in last 4months, and they are talking to us. Our market is stronger than ever, and will go up dramatically when these horrible Trade Deals are successfully renegotiated. America First…….
— Donald J. Trump (@realDonaldTrump) August 4, 2018
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا ہے کہ ٹیکسز کے حوالے سے امریکی پالیسی میں تبدیلی سے بہتر نتائج سامنے آئیں گے، جس کے باعث امریکی معیشت میں اضافہ ہوگا۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ ڈونلڈ ٹرمپ کی پالیسیوں سے مقامی تاجروں میں امید کی نئی کرن پیدا ہوئی ہے، کیوں کہ چین کی مارکیٹ میں 27 فیصد تک کمی واقع ہوئی ہے۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ٹویٹر پر کیے گئے ٹویٹ میں ’امریکا فرسٹ‘ کا نعرہ بھی تحریر کیا تھا۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ ڈونلڈ ٹرمپ نے امریکا درآمد کی جانے والی چینی مصنوعات پر 34 ارب ڈالرز کے محصولات عائد کرچکے ہیں، جبکہ مستقبل میں امریکا کی جانب سے چین پر مزید 16 ارب ڈالر کے ٹیکس عائد کیے جائیں گے۔