تائیوان کو ہتھیاروں کی فروخت کرنے پر چین نے امریکا کی تیرہ دفاعی کمپنیوں پر پابندی عائد کر دی۔
غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق چینی وزارتِ خارجہ کے مطابق تائیوان کو اسلحے کی فروخت چین اور امریکا کے تعلقات میں سرخ لکیر ہے۔ بلیک لسٹ میں شامل امریکی افراد اور اداروں کے اثاثے منجمد کیے جائیں گے۔
امریکا نے تائیوان کو ایف سولہ طیاروں اور ریڈار سسٹم کی سپورٹ کیلئے تین سو پچاسی ملین ڈالرز کے اسپیئر پارٹس فروخت کیے تھے۔
چینی پابندیوں کی زد پر آنے والی امریکی کمپنیوں میں ٹیلی ڈائن براؤن انجینئرنگ، برنک ڈرونز انکارپوریشن، شیلڈ اے آی انکارپوریشن سمیت یپڈ فلائٹ، ریڈ سکس سالیوشنز، سینیکسز انکارپوریشن، فائر اسٹارم لیبز، کریٹوز اَنمینڈ ائیریل سسٹمز، ہیووک اے آئی، نیروز ٹیکنالوجیز، سائبرلکس کارپوریشن، ڈومو ٹیکٹیکل کمیونیکشن اور گروپ ڈبلیو شامل ہیں، ان کمپنیز کے ساتھ کاروبار کرنا ممنوع ہوگا۔
اس سے قبل چین کے ہیکرز نے سائبر جاسوسی مہم میں امریکی شہریوں کا بڑی تعداد میں میٹا ڈیٹا چوری کرلیا۔
اعلیٰ امریکی عہدیدار نے دعویٰ کیا ہے کہ سالٹ ٹائی فون (Salt Typhoon) نامی چین کے ہیکنگ گروپ کی سائبر جاسوسی مہم میں امریکیوں کا میٹا ڈیٹا چرالیا گیا ہے۔
شامی باغیوں کا گورنر ہاؤس اور فضائیہ کے ایئربیس پر قبضے کا دعویٰ
رپورٹس کے مطابق اس صورتحال کے پیش نظر وائٹ ہاؤس نے چینی ہیکنگ گروپ سے نمٹنا حکومت کی ترجیح قرار دیا ہے۔