بیجنگ : چینی حکام نے کرونا سے محفوظ اسمارٹ سٹی بنانے پر کام شروع کردیا، جس میں بسنے والے شہری لاک ڈاون کے دوران بھی اپنی سرگرمیاں جاری رکھ سکیں گے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق چین نے کرونا وائرس پر قابو پانے کے بعد مستقبل میں ایسے خطرناک وائرس و وباوں سے بچنے کےلیے دارالحکومت سے باہر منفرد شہر تعمیر کرنے پر کام شروع کردیا ہے جہاں ہر قسم کے وائرس سے محفوظ رہا جاسکے گا۔
ماہرین نے کرونا فری شہر کی تعمیر کےلیے ایسا ڈیزائن تیار کیا ہے جس میں رہنے والے افراد لاک ڈاون کے دوران بھی اپنی تمام تر سرگرمیاں جاری رکھ سکیں گے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق شیونگ آن نامی علاقے میں اس شہر کو تعمیر کیا جارہا ہے جو اپارٹمنٹس پر مشتمل ہوگا اور ہر اپارٹمنٹس کی بالکونی اتنی بڑی ہوگی کہ وہ سڑک سے جاملے۔
ماہرین نے شہر میں ایک علاقہ بڑے بڑے دفاتر کےلیے مختص کیا جہاں لوگ سماجی فاصلہ برقرار رکھتے ہوئے کام کرسکیں گے اور سبزیوں و پھلوں کے باغات بھی لگائے جایئں گے۔
غیر ملکی میڈیا کا کہنا ہے کہ کرونا فری شہر میں گرین ہاوسز، چھتوں پر سولر پاور آلات نصب کیے جائیں گے تاکہ شہریوں کو بجلی فراہم کی جاسکے۔
چین کے صدر شی جنگ پنگ بھی اس نئے شہر کی تعمیر کے حامی ہیں تاکہ بیجنگ پر سے دباؤ کم ہوسکے جبکہ وہاں کے رہائشی ہائی اسپیڈ ریل لنکس اور 5 جی براڈ بینڈ سے محظوظ ہوسکیں۔