بیجنگ : چین کے کنڈر گارڈن میں موجود کم سن بچوں پر حکومتی پالیسیوں پر نالاں خاتون نے چاقو سے حملہ کردیا، چاقو زنی کی واردات میں 14 بچے بچے زخمی ہوگئے۔
تفصیلات کے مطابق چین کے جنوب مغربی شہر چونگ قنگ میں واقع کنڈر گارڈن میں 39 سالہ خاتون باورچی خانے میں استعمال ہونے والا چاقو لیے داخل ہوئی اور کھیل کے میدان میں موجود بچوں پر حملہ کردیا۔
چینی پولیس کا کہنا ہے کہ افسوس ناک واقعہ جمعے کی صبح ضلع بنان میں واقع کنڈر گارڈن میں پیش آیا ہے۔
پولیس کا کہنا ہے کہ خاتون کے حملے کی وجوہات تاحال واضح نہیں ہیں لیکن سماجی رابطوں کی رپورٹس کے مطابق خاتون حکومت سے کچھ شکایات تھیں۔
چینی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ خاتون کی شناخت لیو کے نام ہوئی ہے جسے پولیس جائے وقوعہ سے گرفتار کرکے پولیس اسٹیشن منتقل کردیا تھا۔
برطانوی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ کنڈر گارڈن میں زخمی ہونے والے بچوں کو طبی امداد دینے والا عملہ اسپتال منتقل کررہا ہے، زخمی ہونے والے زیادہ تر بچوں کے چہروں پر زخم آئے ہیں۔
برطانوی میڈیا کا کہن ہے کہ دوسری ویڈیو میں واضح نظر آرہا ہے کہ پولیس اہلکار حملہ آور خاتون کو گرفتار کرکے لے جارہی ہے۔
پولیس نے میڈیا چینلز حادثے میں دو بچوں کی ہلاکت سے متعلق گردش کرنے والی خبروں کی تردید کرتے ہوئے کہا ہے کہ لوگ سوشل میڈیا پر افواہیں پھیلائیں سے گریز کریں۔
برطانوی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ چین میں پُر تشدد واقعات نا ہونے کے برابر ہیں لیکن کچھ برسوں سے اسکولوں اور کنڈر گارڈنز میں چاقو زنی کی وارداتوں کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔
مزید پڑھیں : چین میں چاقو بردار شخص کے حملے میں 7 طلبہ ہلاک، 10 سے زائد زخمی
یاد رہے کہ رواں برس اپریل میں 28 سالہ شخص چین کے صوبے میزہی کے میڈل اسکول میں چاقو سے طالب علموں پر حملہ کردیا تھا، جس کے نتیجے میں 9 بچے ہلاک جبکہ 10 سے زائد طالب علم زخمی ہوئے تھے، پولیس نے حملہ آور کو گرفتار کرلیا۔