بیجنگ: چینی حکومت کا کہنا ہے کہ افغانستان کی نئی حکومت اور سربراہ کے ساتھ رابطہ برقرار رکھنے کیلئے تیار ہیں، ہم افغانستان کی خومختاری ، آزادی اورسالمیت کا احترام کرتے ہیں۔
افغانستان میں طالبان کی جانب سے عبوری حکومت کے اعلان کے بعد چینی وزارت خارجہ کی جانب سے بیان میں کہا گیا ہے کہ ہم طالبان حکومت کے سربراہ سے رابطے کیلئے تیار ہے اور افغانستان میں عبوری حکومت کوقوانین کی بحالی کیلئے ضروری سمجھتے ہیں۔
ترجمان کا مزید کہنا تھا کہ افغانستان کی خومختاری ، آزادی اورسالمیت کا احترام کرتے ہیں۔
اس سے قبل امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان نے طالبان کی عبوری حکومت کے اعلان پر تشویش کا اظہار کیا تھا اور کہا تھا کہ طالبان کو ان کی باتوں سے نہیں، ان کے اقدامات سے پرکھیں گے۔
ترجمان نے کہا تھا لپ فہرست میں صرف طالبان کےرکن یا ان کے ساتھی ہیں کوئی خاتون نہیں ، کابینہ کےکچھ افراد کی وابستگیوں اور ٹریک ریکارڈ پربھی فکرمند ہیں۔
گذشتہ روز افغان طالبان نے عارضی حکومت تشکیل دیتے ہوئے وزرا اور کابینہ اراکین کے ناموں کا اعلان کیا تھا، جس کے مطابق سربراہ محمد احسن اخوند کو منتخب کیا گیا تھا۔
ملاعبد الغنی برادر کو معاون سرپرست ریاست اور وزرا کا عہدہ دیا گیا ہے، اسی طرح مولوی محمد یعقوب مجاہد وزیردفاع، سراج حقانی کو وزیرداخلہ تعینات کیا گیا ہے۔