بیجنگ: روس اور یوکرین کے درمیان جاری جنگ کے پیشِ نظر چین اور شام کا اہم بیان سامنے آگیا ہے۔
چین کے سرکاری میڈیا کے مطابق صدر شی جن پنگ نے روسی ہم منصب ولادیمیر پیوٹن سے رابطہ کیا ہے۔ شی جن پنگ نے ولادیمیر پیوٹن سے یوکرین کی موجود صورتِ حال پر بات کی۔
چینی صدر نے روسی ہم منصب سے کہا کہ روس کو چاہیے کہ یوکرین سے معاملات مذاکرات سے حل کرے۔
ادھر شام کے صدر بشار الاسد نے روسی ہم منصب ولادیمیر پیوٹن کو ٹیلی فون کیا۔ دونوں رہنماؤں میں یوکرین کی حالیہ صورتِ حال پر گفتگو ہوئی۔
عالمی خبر رساں ایجنسی کے مطابق شام کے صدر بشار الاسد نے یوکرین کے خلاف اقدام کی حمایت کر دی۔
اس سے قبل چین نے یوکرین میں افراتفری کا ذمہ دار امریکا کو ٹھہراتے ہوئے کہا تھا کہ واشنگٹن نے کشیدگی کو ہوا دی اور جنگ کے خطرات کو بھڑکایا۔
چینی وزارت خارجہ کا کہنا تھا کہ یوکرین روس تنازع کو بات چیت سے حل کرنا ہوگا، تنازع پر صورتِ حال کا جائزہ لے رہے ہیں، جنگ کو بڑھاوا دینے والے تمام اقدامات پر شدید اعتراض ہے، امریکا یوکرین کو ہتھیار دے کر معاملے کو بڑھا رہا ہے۔
چین نے امریکا کی جانب سے روس پر پابندیوں کی مذمت کی تھی۔ اس کا کہنا تھا کہ اگر کوئی جلتی پر تیل ڈالے اور اس کا الزام بھی دوسروں پر دھرے تو یہ غیر ذمہ دارانہ اور غیر اخلاقی عمل کہلائے گا۔
وزارت خارجہ کا کہنا تھا کہ یوکرین تنازع پر تمام فریقین کو ایک دوسرے کو اہمیت دیں اور ایک دوسرے کے سکیورٹی خدشات کو دور کریں تاکہ مشاورت اور مذاکرات سے اس مسئلے کا پُرامن حل نکل سکے۔