بیجنگ: چینی کمپنی ہواوے اپنی ذیلی شاخ آنر برانڈ کو 15 ارب ڈالرز میں فروخت کرسکتی ہے۔
تفصیلات کے مطابق امریکا کی جانب سے چین پر تجارتی پابندیوں کے باعث ہواوے اور آنر برانڈ کو کاروباری نقصانات کا سامنا ہے، ہواوے انتظامیہ کو امید ہے کہ اس فروخت سے آنربرانڈ پابندیوں سے آزاد ہوجائے گا۔
غیرملکی خبررساں ادارے نے اپنی رپورٹ میں دعویٰ کیا ہے کہ ہواوے اپنے بجٹ اسمارٹ فون برانڈ آنر کو 15 سے 20 چینی ارب یوآن(15 ارب ڈالرز) میں فروخت کرسکتی ہے۔ انتظامیہ نے فروخت کا فیصلہ گزشتہ سال کیا تھا اور اب ممکنہ طور پر اس فیصلے پر عمل درآمد ہونے جارہا ہے۔
ہواوے کمپنی آنر کو شینزن حکومت اور آئی سروس سپلائر ڈیجیٹل چائنا پر مشتمل کنسورشیم کو فروخت کرے گی۔ خرید وفروخت کا معاہدہ ممکنہ طور پر آئندہ اتوار کو ہوسکتا ہے۔
ہواوے گوگل اینڈرائیڈ کو بڑا جھٹکا دینے کے لئے تیار
معاہدے کے تحت آنر سے جڑے تمام تر معاملات اور اثاثے نئی انتظامیہ کو فراہم کیے جائیں گے جن میں برانڈ کی ملکیت، ریسرچ اینڈ ڈویلپمنٹ اور سپلائی چین منیجمنٹ بھی شامل ہیں، جبکہ یہ بھی امکان ظاہر کیا گیا ہے کہ متعدد سرمایہ کار کمپنیاں اس معاہدے کا حصہ بن سکتی ہیں۔
رپورٹ کے مطابق آنر برانڈ کی فروخت سے یہ بھی اندازہ لگایا جاسکتا ہے کہ چین کو نئے امریکی صدر سے بھی کوئی امیدیں نہیں ہیں، کیوں کہ توقع ہے یہ پابندیاں مستقبل میں بھی نافذ رہیں گی۔
امریکی پابندیوں کے باعث ہواوے کو سمارٹ فونز کی تیاری کے لیے آلات کی قلت کا بھی سامنا ہے۔ ایک رپورٹ کے مطابق ہواوے نے 2020 کی دوسری سہ ماہی کے دوران 5 کروڑ 58 لاکھ اسمارٹ فونز دنیا بھر میں فروخت کیے تھے۔ فروخت ہونے والے فونز میں 26 فیصد آنر برانڈ کے تھے۔