تازہ ترین

پاکستان کے بیلسٹک میزائل پروگرام کے حوالے سے ترجمان دفتر خارجہ کا اہم بیان

اسلام آباد : پاکستان کے بیلسٹک میزائل پروگرام کے...

ملازمین کے لئے خوشخبری: حکومت نے بڑی مشکل آسان کردی

اسلام آباد: حکومت نے اہم تعیناتیوں کی پالیسی میں...

ضمنی انتخابات میں فوج اور سول آرمڈ فورسز تعینات کرنے کی منظوری

اسلام آباد : ضمنی انتخابات میں فوج اور سول...

طویل مدتی قرض پروگرام : آئی ایم ایف نے پاکستان کی درخواست منظور کرلی

اسلام آباد: عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) نے...

کالعدم تنظیم کے کارندے مقدمات میں بری ہونے کا سبب سامنے آ گیا

کراچی: کالعدم تنظیم کے کارندے مقدمات میں پولیس افسران ہی کی وجہ سے بری ہونے لگے۔

تفصیلات کے مطابق پولیس افسران ہی کالعدم تنظیم کے کارندوں کے بری ہونے کا سبب بننے لگے ہیں، انسداد دہشت گردی عدالت میں چینی قونصل خانے پر حملے کے کیس میں 2 برس گزرنے کے باوجود ایک بھی گواہ کا بیان قلم بند نہ کیا جا سکا۔

آج کیس کی سماعت کے دوران عدالت نے مقدمے کے مدعی ایس آئی اشفاق اور آئی او کی عدم حاضری پر برہمی کا اظہار کیا، جج نے کہا دو سال گزر گئے لیکن مدعی مقدمہ گواہی کے لیے نہیں آیا، تفتشی افسر بھی گواہان کو پیش کرنے میں ناکام ہے۔

عدالت کا کہنا تھا پولیس کی عدم دل چسپی کے باعث یہ مقدمہ التوا کا شکار ہے، عدالت نے تفتشی افسر اور مدعی مقدمہ ایس آئی اشفاق کو نوٹس جاری کرتے ہوئے حکم دیا کہ دونوں افسران 7 جون کو عدالت میں پیش ہوں۔

اس مقدمے میں احمد حسنین، نادر خان، علی احمد، عبداللطیف، اور اسلم نامی ملزمان گرفتار ہیں، جب کہ مقدمے میں 15 ملزمان مفرور ہیں، جن میں حر بیار مری، علی داد بلیدی، کمانڈر شریف، راشد حسین اور سمیر شامل ہیں۔

عدالت مفرور ملزمان کو اشتہاری قرار دے چکی ہے، پولیس کے بیان کے مطابق واقعے میں ملوث دہشت گردوں کو انڈین ایجنسی را نے مالی معاونت کی تھی، عبداللطیف سمیت دو ملزمان اپنے جرم کا اعتراف کر چکے ہیں، دونوں ملزمان نے مجسٹریٹ کے روبرو زیر دفعہ 164 اپنا بیان قلم بند کرایا۔

پولیس بیان میں کہا گیا ہے کہ ملزمان نے ہلاک دہشت گردوں کو سہولت فراہم کی، اور انھوں نے چینی قونصلیٹ پر حملے کا اعتراف کیا ہے، ملزمان نے حملہ آوروں کو اسلحہ اور دھماکا خیز مواد فراہم کیا، انھوں نے ہلاک دہشت گرد کے ساتھ حملے سے قبل چینی قونصل خانے کی ریکی بھی کی تھی۔

پولیس کے مطابق ملزمان کو انڈین ایجنسی را اور بیرون ملک سے معالی معاونت حاصل ہے، جب کہ مفرور ملزمان کی گرفتاری کے لیے انٹر پول سے رابطہ کیا جائے گا۔

یاد رہے کہ 23 نومبر 2018 کو چینی قونصل خانے پر حملے کی کوشش کی گئی تھی، لیکن پولیس اہل کاروں نے اسے ناکام بنا دیا تھا، جس کے نتیجے میں 2 پولیس اہل کار اور 2 شہری شہید، جب کہ 3 دہشت گرد ہلاک ہو گئے تھے، دہشت گردی کی اس کارروائی میں چینی قونصل جنرل اور تمام عملہ محفوظ رہا تھا۔

Comments

- Advertisement -