چنیوٹ : طالبات کا اسکول جانوروں کے باڑے میں تبدیل کر دیا گیا ، 200 سے زائد بچیاں تعلیم سے محروم ہیں، صحن میں بندھے جانور، برآمدوں میں بچھی چارپائیاں اور کلاس رومز بیڈ روم میں تبدیل ہوچکے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق پڑھو پنجاب بڑھو پنجاب کا نعرہ کھوکھلا ثابت ہوگیا، گورنمنٹ گرلز پرائمری اسکول قاضیاں بی جی ایم اسکول چنیوٹ میں تعینات ٹیچر نے 2014 سے اسکول آنا چھوڑا تو اسکول ہی بند ہوگیا۔
وقت گزرنے ساتھ ساتھ اسکول کو علاقہ مکینوں نے جانوروں کا باڑہ اور اپنی رہائش گاہ بنالیا، مکینوں کا کہنا ہے کہ علاقہ کی 200 سے زائد بچیاں تعلیم حاصل کرنے سے قاصر ہیں، ننھی بچیوں کا تعلیم حاصل کرنے کو دل بھی کرتا ہے مگر ہم مجبور ہیں۔
اے آر وائی نیوز کے نمائندے نے متعلقہ حکام کی توجہ اس جانب دلائی تو محکمہ تعلیم کے افسران نے اسکول چلانے کی پالیسی بنالی۔
مزید پڑھیں: سکھرملتان اورلاہور میں اسکول کے بچوں سے جبری مشقت کا انکشاف
اس حوالے سے سی ای او ایجوکیشن کا کہنا ہے کہ اسکول ضم ہوا تھا تاہم اب اس کو واپس اسی حالت میں لےکر آئینگے، سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ حکمران ایک طرف تو پڑھو پنجاب بڑھو پنجاب کا نعرہ لگاتے ہیں مگر دوسری جانب پسماندہ علاقوں کے اسکولوں کی حالت زار ان کے دعؤوں کا منہ چڑا رہی ہے۔
اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔