اسلام آباد: آئل اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی (اوگرا) کے چیئرمین نے یکم مارچ سے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں مزید بڑھنے کا عندیہ دے دیا۔
اے آر وائی نیوز کے مطابق قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے توانائی کے اجلاس میں چیئرمین اوگرا مسرور خان نے بتایا کہ 12 ہفتوں میں تیل کی جو قیمت بڑھی ہے اس کی نظیر نہیں ملتی، جیسے قیمتیں بڑھیں گی اس کا بوجھ عوام پر پڑے گا۔
چیئرمین اوگرا نے کہا کہ ڈالر کے مقابلے میں روپے کی قدر بھی بہت کم ہوگئی ہے، حکومت 14 روپے لیوی وصول کررہی ہے جبکہ جی ایس ٹی صفر ہے۔
علاوہ ازیں یہ بات بھی سامنے آئی کہ پیٹرولیم ڈویژن نے مارچ کیلئے مائع قدرتی گیس (ایل این جی) کا ایک اور مہنگا کارگوخرید لیا ہے، کارگو 25 ڈالر فی ایم ایم بی ٹی یو کے ریٹ پر خریدا گیا ہے۔
اس معاملے پر قائمہ کمیٹی کے ن لیگ سے تعلق رکھنے والے رکن مرتضیٰ جاوید عباسی نے کہا کہ مہنگی ایل این جی کی خریداری حکومت کی ناکامی ہے۔
اجلاس میں خرم دستگیر کا کہنا تھا کہ اربوں کی کمپنیاں بیٹھی ہیں مگر صرف 30 لاکھ کا انتظام نہیں، 30 لاکھ پر گفتگو کے علاوہ کمیٹی کے پاس اور اہم کام ہیں، سیکریٹری صاحب جیب سے 30 لاکھ نکال کر مسئلہ حل کریں۔
خیال رہے کہ یوکرین اور روس کے درمیان حالیہ کشیدگی کی وجہ سے بھی عالمی مارکیٹ میں تیل کی قیمتوں میں اضافہ ہو رہا ہے۔
حکومت نے 15 فروری کو پیٹرول کی قیمت میں 12 روپے 3 پیسے فی لیٹر اضافہ کیا تھا جس کے بعد پیٹرول 159 روپے 86 پیسے فی لیٹر ہوگیا ہے۔