انسانی جسم کے اہم ترین عضو جگر کو نقصان پہنچانے والی طبی پیچیدگی سروسس کہلاتی ہے جسے سادہ لفظوں میں بیان کیا جائے تو یہ کہیں گے کہ اس میں جگر سخت ہو جاتا ہے، جگر کے نارمل ٹشوز کی جگہ خراب بافتیں لے لیتی ہیں جو اس کی کارکردگی کو نقصان پہنچاتا ہے۔
اس مرض کے لاحق ہونے کا سبب خون کا جگر تک نہ پہنچنا ہے اور یہ رفتہ رفتہ ہوتا ہے جس کے نتیجے میں جگر مکمل طور پر ناکارہ ہو جاتا ہے۔ خون کے جگر تک نہ پہنچنے کی وجہ کچھ دوسرے عوارض ہو سکتے ہیں۔ ان بیماریوں کے نتیجے میں جگر سروسس کا شکار ہو جاتا ہے۔
طبی ماہرین کے مطابق ذیابیطس اور مٹاپا بھی اس بیماری کی وجہ ہیں۔ ان کے نتیجے میں جگر پھول جاتا ہے۔ امراضِ قلب سے متاثرہ افراد کو بھی جگر کے اس مسئلے کا خطرہ رہتا ہے۔
طبی محققین کے مطابق اس طبی پیچیدگی کا شکار ہونے کے بعد پیٹ میں ایک سیال بننے لگتا ہے جسے ایسائٹس کہتے ہیں۔ یہ مرض اگر بڑھ جائے تو جگر اپنا کام انجام دینے کے قابل نہیں رہتا اور پھر اس کی پیوند کاری تجویز کی جاتی ہے۔ تاہم جگر کے مختلف امراض کے آغاز پر علاج اور احتیاطی تدابیر اختیار کی جائیں تو فائدہ ہوسکتا ہے۔ اگر ہیپا ٹائٹس یا سروسس کا بروقت علاج نہ کیا جائے تو یہ جگر جیسے عضو کے سرطان کا سبب بن جاتے ہیں۔
طبی ماہرین کے مطابق جگر کی اکثر بیماریوں کا علاج موجود ہے۔ تاہم یہ اسی وقت ممکن ہے جب بروقت تشخیص اور علاج کا آغاز کیا جائے۔ اس کے ساتھ مریض اپنے معالج کی ہدایات پر سختی سے عمل کرے اور مکمل پرہیز کے ساتھ صفائی ستھرائی کا خیال رکھے۔