تازہ ترین

اسرائیل کا ایران پر فضائی حملہ

امریکی میڈیا کی جانب سے یہ دعویٰ سامنے آرہا...

روس نے فلسطین کو اقوام متحدہ کی مکمل رکنیت دینے کی حمایت کردی

اقوام متحدہ سلامتی کونسل کا غزہ کی صورتحال کے...

بیوٹی پارلرز اور شادی ہالز پر فکس ٹیکس لگانے کا فیصلہ

پشاور: خیبرپختونخوا حکومت نے بیوٹی پارلرز اور شادی ہالز...

چمن میں طوفانی بارش، ڈیم ٹوٹ گیا، مختلف حادثات میں 7 افراد جاں بحق

چمن: بلوچستان کے ضلع چمن میں طوفانی بارشوں نے...

ملک کو آگے لے جانے کیلیے تقسیم ختم کرنا ہوگی، صدر مملکت

اسلام آباد: صدر مملکت آصف علی زرداری کا کہنا...

غذاؤں کا انتخاب ان کی خوشبوؤں سے نہ کریں، لیکن کیوں؟ دلچسپ تحقیق !!

ہماری صحت کا دارو مدار خوراک پر ہے، روز مرہ کی زندگی میں خوراک سے متعلق ماہرینِ غذائیات کی رائے لینا ایسا اہم معاملہ ہے جس کے متعلق زیادہ تر لوگ نہیں سوچتے۔

ایسے معاملات میں اکثر ہمارے بزرگ یا پڑھے لکھے افراد ہماری صحیح رہنمائی کرسکتے ہیں کیونکہ ہمارے بڑے اپنی زندگی میں ہر سرد، گرم اور اونچ نیچ کا سامنا کر چکے ہوتے ہیں۔

دن بھر ہم یہ سوچے سمجھے بغیر کہ جو ہم کھارہے ہیں اس کا ہماری صحت اور جسم پر کیا اثر ہوگا محض دل کی خواہش کے مطابق کھا لیتے ہیں جو یقینی طور پر ہماری صحت پر برا اثر ڈال سکتا ہے۔

آج کی جدید دنیا غیر صحت بخش کھانوں سے بھری ہوئی ہے، یہ اپنے ذائقہ اورخوشبو کی بدولت لوگوں کو اپنی جانب متوجہ کرتی ہے اسی لیے اب صحت بخش غذا کا انتخاب کرنا بہت مشکل ہوگیا ہے۔

صحت بخش غذائیں ان غذاؤں کی طرح خوشبو اور ذائقہ تو نہیں رکھتی لیکن یہ آپ کی صحت کی ضامن ہوتی ہے، تاہم ایک حالیہ تحقیق نے غیر صحت بخش کھانوں کی خواہش یا طلب سے لڑنے کا ایک آسان طریقہ تلاش کیا ہے۔

تحقیق :

ٹیمپا میں یونیورسٹی آف ساؤتھ فلوریڈا کے مارکیٹنگ ڈیپارٹمنٹ کے محققین جو مختلف مہک میں دلچسپی رکھتے ہیں۔ ریستوران اور کھانے کی کمپنیاں، حیرت انگیز طور پر لوگوں کو اپنے اداروں کی طرف راغب کرنے کے لیے مزیدار کھانوں میں مہک کا استعمال لازمی کرتی ہیں۔

A person is smelling her food.

اس تحقیق سے محققین مزید تفصیل سے یہ سمجھنا چاہتے تھے کہ کھانے سے متعلق پھیلنے والی خوشبو کھانے کے انتخاب کو کس طرح متاثر کرسکتی ہے۔

خاص طور پر محققین نے تحقیق میں اس بات پر توجہ مرکوز کی کہ ان خوشبوؤں نے صحت مند بمقابلہ غیر صحت بخش کھانوں کے انتخاب پر کیا اثر ڈالا۔

کھانے کا انتخاب اور پھیلنے والی خوشبو:

محققین نے دنیا بھر میں غیر صحت بخش کھانے اور موٹاپے کی بلند ہوتی ہوئی شرح کے بارے میں میں بڑھتے ہوئے خدشات کی وجہ سے غذائی انتخاب کو دیکھنے کے لیے ایک تحقیق کی جس کے دلچسپ نتائج جرنل آف مارکیٹنگ ریسرچ میں دیکھے جاسکتے ہیں۔

اس مقصد کے لیے محققین نے مختلف حالات میں لوگوں کے صحت بخش کھانے کی خوشبوؤں پر ردعمل جاننے کے لیے تجربات کا ایک سلسلہ شروع کیا جس میں صحت مند غذا اسٹرابیری، سیب یا پیزا یا کوکیز جیسے غیر صحت بخش کھانے شامل تھے۔

حیرت انگیز طورپر اس تحقیق نے ایک ایسے رجحان کی نشاندہی کی ہے جس کی توقع نہیں جاسکتی تھی۔

Simply Seeing and Smelling Food Preps the Liver for Digestion | Discover  Magazine

سب سے پہلے ایسے افراد جنہوں نے تقریباً 30 سیکنڈ یا اس سے کم عرصے تک غیر صحت بخش کھانوں کی خوشبو کا سامنا کیا، وہ غیر صحت بخش کھانوں کا انتخاب کرنے کا زیادہ امکان رکھتے تھے، جو کوئی تعجب کی بات نہیں ہے۔

لیکن، تقریباً 2 منٹ یا اس سے زیادہ عرصے تک غیر صحت بخش کھانے کی خوشبو کا سامنا کرنے والے افراد میں صحت مند کھانے کا انتخاب کرنے کا زیادہ امکان پایا گیا جو کہ انتہائی حیران کن تھا۔

پہلا تجربہ (پیزا کی خوشبو)

پہلا تجربہ ایک مڈل اسکول کیفے ٹیریا میں کیا گیا تھا جس میں تقریباً 900 بچے شامل تھے۔ اسکول میں کی جانے والی یہ تحقیق 3 دن تک جاری رہی جس میں ایک پیزا کی پھیلی ہوئی خوشبو، بغیر خوشبو کے کنٹرول کی حالت اور سیب کی پھیلی ہوئی خوشبو شامل تھی۔

The Senses: Smell and Taste | Dana Foundation

خوشبو کو نیبولائزرز کے ذریعے کیفے میں پھیلایا گیا تھا جو بچوں کے قریب رکھے گئے تھے، جب وہ کھانے کے لیے قطار میں کھڑے تھے۔ محققین نے جان بوجھ کر لائن کو سست کر دیا تاکہ ہر ایک کو کم از کم 2 منٹ تک اس خوشبو کا سامنا کرنا پڑے۔

جس دن سیب کی خوشبو موجود تھی، اس دن فروخت ہونے والی تقریباً 36.96 فیصد اشیاء غیرصحت بخش تھیں۔ کنٹرول ڈے پر فروخت ہونے والی تقریباً 36.54 فیصد اشیاء غیر صحت بخش تھیں۔ دونوں کے درمیان عملی طور پر کوئی فرق نہیں پایا گیا۔

(دوسرا تجربہ (میٹھی خوشبو

دوسرا تجربہ محققین نے ایک ٹیسٹنگ لیب میں کیا جہاں انہوں نے 2 میٹھی خوشبوؤں، اسٹرابیری (صحت مند) اور کوکی (غیر صحت بخش) کا تجربہ کیا۔

The sweet smell of France – The Catalyst

تحقیق کے آغاز پر مطالعہ کے تمام شرکاء کو کم از کم 2 منٹ تک ایک خوشبو والے کمرے میں بٹھایا گیا۔ اس کے بعد، محققین نے لیب میں کوکیز اور اسٹرابیری کی پلیٹیں رکھی، پھر شرکاء سے پوچھا کہ وہ کون سا کھانا منتخب کریں گے۔

وہ لوگ جو غیر صحت بخش کھانے کی پھیلی ہوئی خوشبو کے سامنے آئے تھے ان کے صحت مند کھانے کے انتخاب کا امکان نمایاں طور پر زیادہ تھا۔

تیسرا تجربہ (سپر مارکیٹ کی خوشبو)

تیسرے تجربے میں محققین نے ایک سپر مارکیٹ کا انتخاب کیا جہاں انہوں نے مینیجرز کی اجازت سے اسٹور میں اسٹرابیری یا چاکلیٹ چپ کوکیز کی مہک کو پھیلایا۔

اس تجربے کے نتیجے میں ہر فرد پر خرچ ہونے والی کل رقم دونوں خوشبوؤں میں تقریباً یکساں تھی۔ جیسا کہ توقع کی گئی تھی، ہر گاہک کی طرف سے خریدی گئی غیر صحت بخش اشیاء کا تناسب کم تھا۔

4,525 Supermarket Smell Stock Photos, Pictures & Royalty-Free Images -  iStock

ایک اور تجربے میں محققین نے مہک کی مدت کی اہمیت کا تجربہ کیا۔ سائنسدانوں نے کچھ شرکاء کو اسٹرابیری یا کوکیز کی خوشبو سے 2 منٹ سے کم اور دوسروں کو 2 منٹ سے زیادہ عرصے تک سامنا کرنے کو کہا۔

جن لوگوں نے کوکیز کو 2 منٹ سے زیادہ سونگھ لیا تھا، وہ صحت بخش خوراک کا انتخاب کرنے کا زیادہ امکان جب کہ جن لوگوں نے 2 منٹ سے کم عرصے تک کوکیز کو سونگھ لیا تھا، وہ غیر صحت بخش ناشتے کا انتخاب کرنے کا زیادہ امکان رکھتے تھے۔ لہذا اس سے یہ معلوم ہوا کہ وقت اہم ہے۔

نتیجہ

مجموعی طور پر تجرباتی نتائج نے کھانے کی خواہش یا طلب کے بارے میں ایک دلچسپ، اور ممکنہ طور پر مفید بصیرت فراہم کی اور یہ کہ کوئی بھی ان کی خواہش کو کیسے روک سکتا ہے اور غیر صحت مند غذا کے نسبت صحت بخش غذا کا انتخاب کرسکتا ہے۔

Taste and Smell

تاہم اس سلسلے میں مزید تحقیق کی گنجائش باقی ہے لیکن اس طرح سے پھیلی ہوئی خوشبوؤں کو استعمال کرتے ہوئے غیر صحت بخش کھانوں کی کھپت اور خریداری کو کم کیا جاسکتا ہے اور یہ اس طرح کے عمل کے لیے ایک جدید طریقہ ہوگا ہے۔

مثال کے طور پر مصنفین نے وضاحت کی کہ خوشبو والی موم بتیاں یا کوکی کی خوشبو والے ایئر فریشنرز کا استعمال ممکنہ طور پر گھر میں صحت مند غذا کے انتخاب کو یقینی بنا سکتا ہے۔

Comments

- Advertisement -