سڈنی: آسٹریلین میڈیا گروپ فیئر فیکس کے خلاف ہتک عزت کا کیس جیتنے والے جارح مزاج بلے باز کرس گیل کو زرتلافی کی مد میں تین لاکھ ڈالرز ادا کردئیے گئے۔
غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق ساؤتھ ویلز سپریم کورٹ کی جسٹس لوسی میک کالم کے حکم پر عمل کرتے ہوئے پیر کو گیل کو زرتلافی کی مد میں تین لاکھ آسٹریلین ڈالر ادا کردئیے گئے ہیں۔
عدالت نے اپنے فیصلے میں کہا تھا کہ الزام سے گیل کی ساکھ کو بہت نقصان پہنچا ہے اور ہتک عزت کا کیس لڑنے کی وجہ سے انہیں بھاری رقوم بھی خرچ کرنا پڑی اس لیے وہ زرتلافی کے حقدار تھے۔
واضح رہے کہ پبلشنگ ہاؤس نے 2016 میں کرس گیل کے خلاف خبریں شائع کرتے ہوئے الزام لگایا تھا کہ انہوں نے 2015 کے ورلڈ کپ کے دوران ڈریسنگ روم میں خاتون فزیو تھراپسٹ کے ساتھ نامناسب رویہ اختیار کیا تھا جس کی خاتون نے شکایت کی تھی۔
کرس گیل کے ساتھ اس وقت ڈریسنگ روم میں موجود ساتھی کھلاڑی ڈیوائن اسمتھ نے ایسے کسی بھی واقعے کی تردید کی تھی۔
کرس گیل نے اس پر پبلشر کے خلاف مقدمہ دائر کیا جس کا فیصلہ گزشتہ روز نیو ساؤتھ ویلز سپریم کورٹ نے گیل کے حق میں سناتے ہوئے ہرجانہ ادا کرنے کا حکم دیا تھا۔