ویلنگٹن: سانحہ کرائسٹ چرچ کے مرکزی ملزم برینٹن کو 51 افراد کے قتل میں مجرم قرار دے دیا گیا ،برینٹن نے تمام الزامات قبول کرلئے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق نیوزی لینڈ میں کورونا وائرس کے باعث لاک ڈاؤن ہے ، عدالت میں کرائسٹ چرچ کی مساجد کے حملہ آور برینٹن اور اس کے وکیل کو ویڈیو لنک کے ذریعہ سماعت میں شامل کیا گیا۔
غیرملکی میڈیا کے مطابق عدالت نے برینٹن ٹیرنٹ کو سانحہ کرائسٹ چرچ میں 51 افراد کے قتل میں مجرم ٹھہرایا دیا جبکہ حملہ آور برینٹن نے الزامات قبول کرلئے، ملزم کو 92 الزامات پر سزا سنانے کی تاریخ کا اعلان بعد میں ہوگا۔
نیوزی لینڈمیں ملزم نےمساجد پرحملے کرکے51نمازیوں کوشہید کیاتھا، ملزم نے ابتدا میں الزامات،فرد جرم سے انکارکیا تھا ، رینٹن ٹیرنٹ کو 51 لوگوں کو ہلاک کرنے، اقدام قتل کے 40 اور دہشت گردی کے ایک الزام کا سامنا ہے۔
یاد رہے کہ ایک سال قبل 15 مارچ کو کرائسٹ چرچ کی دو مساجد میں سفید فام نسل پرست دہشت گرد نے فائرنگ کر کے 51 نمازیوں کو شہید کردیا تھا۔
نیوزی لینڈ کی پولیس نے ملزم کو گرفتار کر کے عدالت میں پیش کیا تھا، حملہ آور کی شناخت 28 سالہ برینٹن ٹیرنٹ کے نام سے ہوئی ہے اور وہ آسٹریلوی شہری ہے جس کی تصدیق آسٹریلوی حکومت نے بھی کی تھی۔
نیوزی لینڈ کی تاریخ میں یہ اب تک کا سب سے خوفناک حملہ تھا جس نے پوری دنیا کو ہلا کر رکھ دیا تھا۔ نیوزی لینڈ کی حکومت نے پرتشدد واقعات کی روک تھام کے لیے مختلف اقدامات بھی کیے تھے، جن میں جدید اسلحے کے لائسنس کی منسوخی اور گنز سرکار کو جمع کروانا جیسے قابل ذکر ہیں۔