اسلام آباد: گردشی قرضوں کا حجم چھ سو ارب روپے تک جا پہنچا ہے، جس کے باعث تیل کی درآمدات کی ادائیگیوں میں مشکلات اور ملک میں تیل کے بحران کا خطرہ پیدا ہورہا ہے.
سرکلر ڈیٹ کا حجم چھ سو ارب تک جاپہنچا ہے، صرف حکومتی پاور پلانٹس نے پی ایس او کو ایک سو تیرہ ارب روپے ادا کرنے ہیں، عدم ادائیگیوں کے باعث پاکستان اسٹیٹ آئل کو تیل درآمدات کی ادائیگیاں کرنے میں دشواری کا سامنا ہے۔ جس کی وجہ سے درآمدات تاخیر کا شکار ہورہی ہیں ۔
عدم ادائیگیاں ملک میں پیٹرولیم مصنوعات اور پاور سیکٹر کیلئے فرنس آئل کی قلت کا باعث بن سکتی ہیں۔ صارفین کو ایک بار پھر لمبی قطاروں میں کھڑا ہو کر ایندھن حاصل کرنا پڑسکتا ہے۔
- Advertisement -
رواں سال کے آغاز پر بھی ملک پیٹرولیم مصنوعات کے بڑے بحران سے دوچار ہوا تھا.