تازہ ترین

روس نے فلسطین کو اقوام متحدہ کی مکمل رکنیت دینے کی حمایت کردی

اقوام متحدہ سلامتی کونسل کا غزہ کی صورتحال کے...

بیوٹی پارلرز اور شادی ہالز پر فکس ٹیکس لگانے کا فیصلہ

پشاور: خیبرپختونخوا حکومت نے بیوٹی پارلرز اور شادی ہالز...

چمن میں طوفانی بارش، ڈیم ٹوٹ گیا، مختلف حادثات میں 7 افراد جاں بحق

چمن: بلوچستان کے ضلع چمن میں طوفانی بارشوں نے...

ملک کو آگے لے جانے کیلیے تقسیم ختم کرنا ہوگی، صدر مملکت

اسلام آباد: صدر مملکت آصف علی زرداری کا کہنا...

ڈی آئی خان میں نامعلوم افراد کی فائرنگ سے 4 کسٹمز اہلکار شہید

ڈی آئی خان میں نامعلوم افراد کی فائرنگ سے...

سرکس کے ریچھ نے ورکر کو چیر پھاڑ دیا

ماسکو: روس کے ایک سرکس میں ورکر کو اپنی مہم جوئی اس وقت نہایت مہنگی پڑ گئی جب وہ چوری چھپے ریچھ کے پنجرے میں داخل ہوا اور اس کے بعد اسے اپنی زندگی سے ہاتھ دھونے پڑے۔

غیر ملکی میڈیا کے مطابق ماسکو کے ایک سرکس میں 28 سالہ ورکر ویلنٹین بلیخ کو جو پنجروں کی صفائی پر مامور تھا، ریچھ جیسے خون خوار جانور کو سدھانے کا شوق چرا گیا، اس شوق کو پورا کرنے کے لیے اس نے چپکے سے چابیاں حاصل کیں اور بڑے اعتماد سے ریچھ کے پنجرے میں داخل ہوا کہ وہ اس درندے کے ساتھ گفتگو کر سکے گا۔

تاہم، اس کی یہ جرات ایک خوف ناک خواب میں بدل گئی جب سات سالہ درندے نے اس پر حملہ کر کے اس کی کھوپڑی پھاڑ کر رکھ دی اور بدن کو پنجوں کے وار سے چیر پھاڑ دیا۔

گریٹ ماسکو اسٹیٹ سرکس کے ملازمین نے صفائی کرنے والے ورکر کو ریچھ کے پنجرے سے نکال لیا لیکن وہ شدید زخمی ہو چکا تھا اس لیے اسپتال میں دوران علاج ہی وہ مر گیا۔

مرنے والے ورکر کی غم زدہ ماں ایلینا نے بتایا کہ اس کے بیٹے نے ایک ریچھ کو سدھانے کے لیے اپنی مہارت سے متعلق غلط اندازہ لگا لیا تھا، اس کا خواب تھا کہ وہ پنجروں کی صفائی کرنے والے کی حیثیت سے اوپر اٹھ کر ریچھوں کو سدھانے والے کا مقام حاصل کر لے۔

ساشا نامی ریچھ اپنے ٹرینر کے ساتھ

انھوں نے کہا کہ ویلنٹین بُلیخ کو یہ شوق تب سے ہوا تھا جب اس نے دیکھا کہ وہ ریچھ کے بچوں کے ساتھ نمٹ سکتا ہے، اس نے سوچا کہ وہ جوان ریچھ کو بھی سنبھال پائے گا۔ماں کا کہنا تھا کہ انھوں نے اپنے بیٹے کی ہمت بندھائی تھی کہ وہ ہمیشہ کلینر نہیں رہے گا اور وہ اپنا مستقبل بنا لے گا۔

دو سال قبل اس ریچھ نے جسے اب ساشا کا نام دیا گیا ہے، سرکس کے زخمی ہونے والے ایک جمناسٹ کو وھیل چیئر پر لے جانے میں مدد کی تھی اور جب وہ اسپتال سے لوٹ کر آیا تو اس کا چہرہ پیار سے چاٹا تھا۔

Comments

- Advertisement -