تازہ ترین

شام کے شہرغوطہ میں بمباری،جاں بحق افراد کی تعداد 800 سے زائد ہوگئی

غوطہ : شام کے علاقے مشرقی غوطہ میں سرکاری فورسزکے فضائی حملے جاری ہیں، دوہفتوں سے جاری بمباری اورجھڑپوں میں جاں بحق افراد کی تعدادآٹھ سوسے زائد ہوگئی، جاں بحق افراد میں ایک سو اٹہتر بچے بھی شامل ہیں۔

تفصیلات کے مطابق مشرقی غوطہ میں بے گناہ خواتین، بچے اورمرد بے گناہی کی سزابھگت رہے ہیں، سرکاری اوراتحادی فورسزکی بمباری نے سیکڑوں افراد کی جان لے لی لیکن عالمی برادری باتوں کے علاوہ عملی طورپر کچھ کرنے کو تیار نہیں۔

دو ہفتوں سے مسلسل بمباری نے غوطہ کے گھروں،اسپتالوں اوردیگرعمارات کو ملبے کے ڈھیرمیں تبدیل کردیا، غذائی اشیا اوردواؤں کی قلت کے شکار لوگ بمباری اورجھڑپوں کی وجہ سے محفوظ مقام پر منتقل ہونے سے بھی قاصر ہیں۔

اس سے قبل اقوام متحدہ نے فریقین سے تیس روزکی جنگ بندی کا مطالبہ کیا تھا جس کا نوٹس نہ لیتے ہوئے شہری علاقوں پربمباری بدستورجاری ہے۔

دوسری جانب شام کی صورتحال پرغورکے لئے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کا ہنگامی اجلاس آج ہوگا۔


مزید پڑھیں : شامی حکومت کی ظلم کی انتہا، امدادی سامان میں موجود 70فیصد دوائیں نکال لیں


اس سے قبل شورش زدہ مشرقی غوطہ میں اقوام متحدہ کے چھیالیس ٹرک امدادی سامان لے کر پہنچے تھے لیکن شامی حکومت نے ظلم کی انتہا کرتے ہوئے امدادی سامان میں موجودسترفیصد دوائیں نکال لی تھیں۔

یاد رہے کہ شامی صدربشارالاسد نے اقوام متحدہ کا فائر بندی کا مطالبہ مسترد کرتے ہوئے بمباری جاری رکھنے کا اعلان کیا تھا جبکہ حکومت نےغوطہ میں پمفلٹ پھینکے، جس میں شہریوں کو امداد کے بدلے باغیوں کے خلاف کھڑے ہونے کا کہا گیا تھا۔

انسانی حقوق کے مبصرین کے مطابق اتنی تباہی کے باوجود شامی حکومت غوطہ کے صرف دس فیصد علاقے کو باغیوں کے قبضے سے چھڑا پائی ہے۔


خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

Comments

- Advertisement -