تازہ ترین

کاروباری شخصیت کی وزیراعظم کو بانی پی ٹی آئی سے ہاتھ ملانے کی تجویز

کراچی: وزیراعظم شہباز شریف کو کاروباری شخصیت عارف حبیب...

وزیراعظم شہباز شریف کی مزار قائد پر حاضری

وزیراعظم شہباز شریف ایک روزہ دورے پر کراچی پہنچ...

ایران کے صدر ڈاکٹر ابراہیم رئیسی دورہ پاکستان مکمل کرکے واپس روانہ

کراچی: ایران کے صدر ڈاکٹر ابراہیم رئیسی دورہ پاکستان...

پاک ایران تجارتی معاہدے پر امریکا کا اہم بیان آگیا

واشنگٹن : نائب ترجمان امریکی محکمہ خارجہ کا کہنا...

ایک دوسرے کے ساتھ اختلافات کو دور کریں، چیف جسٹس پاکستان

چیف جسٹس عمر عطا بندیال نے کہا ہے کہ ملک کے حالات دیکھ کر ضروری ہے کہ قربانی کے جذبے کے ساتھ اکٹھے ہو کر چلیں اور یہ وقت ہے کہ اختلافات کو دور کریں۔

اے آر وائی نیوز کے مطابق چیف جسٹس عمر عطا بندیال نے کوئٹہ میں استقبالیہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ ملک کے حالات دیکھ کر ضروری ہے کہ قربانی کے جذبے کے ساتھ اکٹھے ہو کر چلیں اور یہ وقت ہے کہ اختلافات کو دور کریں۔ معاشرے میں امن وسکون کیلیے سب کو کردار ادا کرنا ہوگا۔ ترقی کے لیے قربانیاں دینا پڑتی ہیں۔

چیف جسٹس آف پاکستان نے کہا کہ اب تک جتنے بھی فیصلے اس میں آئین کے نفاذ کی کوشش کی۔ آئین زور دیتا ہے کہ ریاست کا وجود ایک ماں کی طرح ہے۔ ریاست نے شہریوں کی خدمت کرنی ہے اور اس کیلیے اداروں کا ہونا ضروری ہے۔ اداروں کو تقویت دینا آئین کی ترجیح ہے اور ہمارے لیے ضروری ہے کہ آئین کے تحت اداروں کا تحفظ کریں۔

ان کا کہنا تھا کہ ہم سب کا ایک فرض ہے کہ عوام کی خدمت کریں۔ بنیادی حقوق کا تحفظ عدالت کا کام ہے جب کہ نفاذ ریاست کی ذمے داری ہے۔ اللہ نے ہائیکورٹ اور سپریم کورٹ کو محفوظ رکھا ہے لیکن عوام کو بھی دیکھنا چاہیے کہ یہ کیا انداز جس انداز میں عدالت میں پیش ہوتے ہیں۔

چیف جسٹس نے دسٹرکٹ جوڈیشری کے رویے پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ قانون اور عدالت کی عزت ضروری ہے۔ عدلیہ کو آئین کے مطابق فیصلے کرنے ہیں۔ عدلیہ کیس کی نوعیت دیکھ کر آگے بڑھتی ہے۔ ہمیں سچائی اور دیانتداری کا دامن نہیں چھوڑنا چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ جہاں قانون پلٹ جائے وہاں ہم مداخلت کرتے اور کیس دیکھتے ہیں۔ یہ اختیار سپریم کورٹ کو ہونا چاہیے کہ کون سے سوال اہم ہیں اور کون سے نہیں۔ ہمیں چاہیے کہ وڈیو لنک کی سہولت کو استعمال کیا جائے۔

چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ بلوچستان کے لوگ اچھے اور محنتی ہیں۔ تشویش ہے کہ کیوں یہ صوبہ ترقی نہیں کرتا۔ عدلیہ کا مقصد ہے یہاں قانون کی حکمرانی ہو۔ عدلیہ بلوچستان میں آکر انصاف فراہم کرے گی مگر آپ نے تعاون کرنا ہے۔ اس سارے عمل میں جس کا دخل ہے ان سب کو قانون اور ترقی کا راستہ بتائیں گے۔

چیف جسٹس نے یہ بھی کہا کہ مجھے احساس ہے کہ کوئٹہ سے اسلام آباد جانا کتنا مہنگا ہے۔ فضائی سفر تو اب استعداد سے باہر ہے۔ ہر سال کیسز کی تعداد بڑھ رہی ہے تاہم اس سال کیسز نہیں بڑھے ہیں

ان کا کہنا تھا کہ قانون کی پاسداری اچھے اور ترقی پذیر اسلامی معاشروں کی نشانی ہے۔ قانون اور اصول کی بات سامنے لائیں تو ہم ضرور سنیں گے۔ دعا ہے اللہ عدلیہ کو مزیدمضبوط کریں تاکہ ہم انصاف کی خدمت کرسکیں۔ 8 اگست 2016 بہت بڑا سانحہ تھا جس میں وکلا نے بہت بڑی قربانی دی تھی۔ ہمیں ان کی قربانیوں پر ناز ہے۔

اس سے قبل چیف جسٹس پاکستان عمر عطا بندیال سپریم کورٹ کوئٹہ رجسٹری کی نئی تعمیر شدہ عمارت پہنچے تو ان کا جسٹس جمال مندوخیل نے استقبال کیا۔ اس موقع پر انہیں پولیس کے دستے نے گارڈ آف آنر پیش کیا۔ انہوں نے عمارت کے مختلف حصوں کا معائنہ کیا اور دعا کی کہ اللہ ہمیں صحیح معنوں میں انصاف فراہم کرنے کی توفیق عطا فرمائے۔

Comments

- Advertisement -