ہفتہ, دسمبر 14, 2024
اشتہار

پہلے فرائض سر انجام دیں پھرمطالبات کریں: چیف جسٹس کی ینگ ڈاکٹرز کو سرزنش

اشتہار

حیرت انگیز

کوئٹہ: سپریم کورٹ کوئٹہ رجسٹری میں از خود نوٹس کیسز کی سماعت کے دوران چیف جسٹس ثاقب نثار نے ینگ ڈاکٹرز کی سرزنش کرتے ہوئے کہا کہ پہلے اپنے فرائض سر انجام دیں پھر مطالبات کریں۔ بدمعاشی نہیں چلے گی۔

تفصیلات کے مطابق چیف جسٹس ثاقب نثار اور جسٹس اعجاز الاحسن پر مشتمل بینچ نے سپریم کورٹ کوئٹہ رجسٹری میں از خود نوٹس کیسز کی سماعت کی۔

چیف سیکریٹری بلوچستان اورنگزیب حق نے عدالت کو بتایا کہ اسپتالوں میں بہتری کے لیے کام کر رہے ہیں۔ حکومت نے اسپتالوں کی بہتری کے لیے 1 ارب روپے جاری کیے۔

- Advertisement -

انہوں نے کہا کہ ینگ ڈاکٹرز کا مسلہ حل کروا دیا ہے۔ ینگ ڈاکٹرز سیاست میں ملوث ہیں، نہ کام کرتے ہیں نہ ہی خدمت۔

چیف جسٹ نے استفسار کیا کہ ینگ ڈاکٹرز کو وظیفہ دے رہے ہیں جس پر نمائندہ پیرا میڈیکس نے بتایا کہ پیرا میڈیکس اسٹاف کا سروس اسٹرکچر نہیں ہے۔ ہیلتھ پروفیشنل اور رسک الاؤنس نہیں دیا جا رہا۔

طیف جسٹس نے کہا کہ جو سیاست میں ہے انہیں فارغ کردیں۔ ینگ ڈاکٹرز کے جو مسائل ہیں انہیں حل کریں۔

صدر ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن ڈاکٹر یاسر نے کہا کہ ہمارے مطالبات پورے نہیں ہوئے، ہمیں وظیفے کی مد میں 24 ہزار روپے دیے جاتے ہیں۔ دوسرے صوبوں میں 60 ہزار روپے وظیفہ دیا جاتا ہے۔

چیف جسٹس نے کہا کہ آپ کو صوبے کے حالات کے مطابق وظیفہ دیا جاتا ہے۔ چیف سیکریٹری نے بتایا کہ ڈاکٹرز کے وظیفے میں 4 ہزار روپے کا اضافہ کیا جا رہا ہے۔ اضافہ کے بعد ینگ ڈاکٹرز کا وظیفہ 30 ہزار ہوجائے گا۔

سیکریٹری صحت نے بتایا کہ 500 مزید ڈاکٹرز عارضی طور پر بھرتی کیے جائیں گے۔ جو بات ینگ ڈاکٹرز کے منہ سے نکلے وہ تو پوری نہیں ہوسکتی۔

چیف جسٹس نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ان کو کوئی وظیفہ نہ دیا جائے، بدمعاشی نہیں چلے گی۔ انہوں نے سیکریٹری صحت کو ہدایت کی کہ ینگ ڈاکٹرز کے باقی مطالبات حل کریں۔

جسٹس اعجاز الاحسن نے ریمارکس دیے کہ ڈاکٹروں کی ہڑتال دنیا میں کہیں نہیں ہوتی صرف پاکستان میں ہوتی ہے۔ چیف جسٹس نے کہا کہ سرکاری محکموں میں یونینز کام خراب کر رہی ہیں۔ پہلے اپنے فرائض سر انجام دیں پھر ڈیمانڈ کریں۔


خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں