تازہ ترین

پاکستان نے انسانی حقوق سے متعلق امریکا کی رپورٹ مسترد کردی

اسلام آباد: پاکستان نے امریکی محکمہ خارجہ کی انسانی...

وزیراعظم کی راناثنااللہ اور سعد رفیق کو بڑی پیشکش

اسلام آباد: وزیراعظم شہباز شریف اور اسحاق ڈار نے...

چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے پروٹوکول واپس کر دیا

چیف جسٹس آف پاکستان قاضی فائز عیسیٰ نے چیف...

کاروباری شخصیت کی وزیراعظم کو بانی پی ٹی آئی سے ہاتھ ملانے کی تجویز

کراچی: وزیراعظم شہباز شریف کو کاروباری شخصیت عارف حبیب...

انصاف کاکام ایک خصوصیت ہےقسمت سے یہ عہدہ ملتاہے، چیف جسٹس

چارسدہ : چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس ثاقب نثار کا کہنا ہے کہ انصاف فراہم کرنا ہماری عبادت ہے، انصاف کاکام ایک خصوصیت ہےقسمت سے  یہ عہدہ ملتا ہے، قومیں لیڈرشپ اورجوڈیشل سسٹم سے تر قی کرتی ہیں۔

تفصیلات کے مطابق چیف جسٹس پاکستان جسٹس ثاقب نثار نے چارسدہ میں نئے جوڈیشل کمپلیکس کا افتتاح کردیا، تقریب سے خطاب میں جسٹس ثاقب نثار نے کہا کہ اللہ کی ذات عزت وذلت دیتی ہے، ادارےعمارتوں سےنہیں شخصیات سےبنتےہیں اور شخصیات کی بنیاد پر پہچان بن جاتے ہیں۔

چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ وقت آگیا ہےعدلیہ کوبہترین بنایاجائے، انصاف کاکام ایک خصوصیت ہے قسمت سےیہ عہدہ ملتاہے، انصاف فراہم کرنا ہماری نوکری نہیں ہماری ذمہ داری ہے۔

[bs-quote quote=”انصاف فراہم کرنا ہماری نوکری نہیں ہماری ذمہ داری اور عبادت ہے۔” style=”default” align=”left” author_name=”چیف جسٹس آف پاکستان ” author_avatar=”https://arynewsudweb.wpengine.com/wp-content/uploads/2018/04/nisarr.jpg”][/bs-quote]

جسٹس ثاقب نثار نے کہا کہ انصاف فراہم کرناہمارادینی فریضہ بھی ہے، لوگوں کوجلدانصاف نہیں ملتاتوجسٹس پرتنقیدکی جاتی ہے، لوگوں کوانصاف جلدکیوں نہیں ملتا اسے دیکھنا ہوگا، ججز اور وکلا کو دیکھنا ہوگا لوگوں کو جلدانصاف کیوں نہیں ملتا۔

ان کا کہنا تھا کہ موجودہ قوانین پرعمل کراتے ہوئے جلد انصاف فراہم کریں ، آج بھی ایسےکیسزکی سماعت کررہاہوں جو1985 میں دائرہوئےتھے، آج بھی 2000 اور2002 کے کیسز  زیرالتوا ہیں، بتائیں ان درخواست گزاروں کو کیا جواب دوں۔

چیف جسٹس نے کہا کہ میری پیدائش 1954کی ہے1956کےکیسزکاکچھ ماہ پہلے فیصلہ سنایا، ہمیں بھی جوابدہ ہوناہوگا،اپنی زندگی کا حساب دینا ہوگا، جذبے کے ساتھ کام کریں گے تو ضمیر بھی مطمئن ہوگا اورامید ہے انصاف جلد ملے گا۔

جسٹس ثاقب نثار کا کہنا تھا کہ چیف منسٹرسے گزشتہ روزپوچھا کتنے تعلیمی ادارےقائم کیے، چیف منسٹر نے مجھے تسلی بخش جواب نہیں دیا، انھوں نے  سوال کیا کہ کون ہے جو ہمارے بچوں کو اچھے تعلیمی ادارے دے گا؟ میرے پاس دینے کیلئے کچھ نہیں میں صرف مانگنے کیلئے آیا ہوں۔

انھوں نے مزید کہا کہ خداراہمارےمستقبل کودیکھیں اوراس کیلئےکام کریں، معززین نےخطاب کیااورکہامیں پورےدن کیلئےیہاں آؤں، معززین سے عرض ہے، میں تویہاں سے جانا ہی نہیں چاہتا، قومیں لیڈرشپ اورجوڈیشل سسٹم سےتر قی کرتی ہیں، انصاف فراہم کرناہماری عبادت ہے۔


خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

Comments

- Advertisement -