اسلام آباد : ماحولیاتی آلودگی کیس میں چیف جسٹس نے ریمارکس میں کہا کہ ایسا ملک دے کر نہیں جائیں گےجہاں سانس لینابھی مشکل ہو، ہم انشااللہ چیزوں کو بہتر کرکے جائیں گے۔
تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ میں چیف جسٹس ثاقب نثار کی سربراہی میں ماحولیاتی آلودگی سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی ، سماعت میں چیف جسٹس نے ریمارکس میں کہا کہ ماحولیاتی آلودگی کےخلاف کیس کراچی رجسٹری میں سنیں گے، حکومت کے ماحولیاتی آلودگی کی روک تھام کے اقدامات ناقص ہیں۔
درخواست گزار نے استدعا کی کہ ہر فیکٹری کوکلاؤڈ ٹیکنالوجی کے لیے نگرانی کی ضرورت ہے، جسٹس ثاقب نثار نے ہدایت کی کہ جسٹس منیب اختر کے ساتھ کراچی میں میٹنگ کریں، کراچی میں کئی کچی آبادیاں ہیں، پینے کا پانی بھی میسر نہیں ہے۔
چیف جسٹس نے ریمارکس میں کہا کہ ہم انشااللہ چیزوں کو بہتر کرکے جائیں گے، چاہے بنیادی بہتری ہی لانا پڑے لائیں گے، ایسا ملک دے کر نہیں جائیں گے، جہاں سانس لینا بھی مشکل ہو، 6 سال کی بچی کو ماحولیاتی آلودگی سے پھیپھڑوں کا کینسر ہوگیا۔
بعد ازاں کیس کی سماعت ایک ماہ کیلئے ملتوی کردی ، آئندہ سماعت سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں ہوگی۔
یادرہے کہ اس سے قبل ماحولیاتی آلودگی سے متعلق مقدمے میں سپریم کورٹ نے حکم دیا تھاکہ سموگ کمیشن رپورٹ مرتب کرکے نو جون کوپیش کی جائے ، چیف جسٹس نے متنبہ کیا صحت معاملہ ہے،اس پرتاخیربرداشت نہیں کی جائےگی۔