اسلام آباد : چیف جسٹس ثاقب نثار نے 12 دسمبر کو تھر کے دورے کا اعلان کر دیا اور حکومت سندھ کو انتظامات کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا تھرکے صرف اچھےعلاقے نہ دکھائے جائیں۔
تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ میں چیف جسٹس ثاقب نثار کی سربراہی میں تھر میں بچوں کی اموات سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی ، سماعت میں چیف جسٹس نے تھر کی صورتحال پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے 12 دسمبر کو تھرکے دورے کا اعلان کر دیا۔
چیف جسٹس نے کہا 12 دسمبر کوتھر جاؤں گا، حکومت سندھ انتظامات کرے، تھرمیں خوراک کی قلت سے بچوں کی اموات کا سلسلہ جاری ہے، تھر کے صرف اچھےعلاقے نہ دکھائے جائیں۔
جسٹس ثاقب نثار کا کہنا تھا کہ تھر کے مسائل زدہ علاقوں پر بھی توجہ دیں، تھر میں پانی اور خوراک کے مسائل تشویشناک ہیں۔
بعدازاں تھر میں بچوں کی اموات سے متعلق کیس کی سماعت 24 دسمبر تک ملتوی کردی گئی۔
یاد رہے 7 نومبر کو صوبہ سندھ کے صحرائے تھر میں 400 بچوں کی اموات سے متعلق کیس میں عدالت نے تھر میں ڈاکٹرز اور پیرا میڈیکل اسٹاف کی تعیناتیوں کی مکمل رپورٹ 3 دن میں طلب کی تھی۔
مزید پڑھیں : سپریم کورٹ نے تھر میں ڈاکٹرز اور طبی عملے کی رپورٹ طلب کرلی
اس سے قبل اکتوبر میں ہونے والی سماعت میں تھر میں غذائی قلت سے بچوں کی اموات سے متعلق کیس میں چیف جسٹس نے کہا کہ 15 دن ہو یا کوئی اور مدت، غذائی قلت سے ایک اور بچہ نہیں مرنا چاہیئے۔
رواں سال جون میں چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس ثاقب نثار نے سندھ کے ضلع تھرپارکر میں بچوں کی ہلاکت کے حوالے سے تحقیقاتی کمیشن تشکیل دیا تھا۔
واضح رہے کہ سندھ کے ضلع تھر پارکر میں غذائی قلت اور پانی کی کمی کے باعث نومولود بچوں کی اموات واقع ہوتی ہیں، گزشتہ برس سینکڑوں بچوں کی ہلاکت کے بعد صوبائی حکومت نے اقدامات بھی کیے تھے۔
خیال رہے کہ تھر میں انتظامی غفلت کے باعث پیش نومولود بچوں کی ہلاکت پر قابوپانے کے عمل میں بہتری لانے کے لئے پاک فوج نے سندھ کے صحرائی علاقے چھاچھرو میں جدید سہولیات سے آراستہ فری میڈیکل کیمپ کا انعقاد کیا تھا۔
علاوہ ازیں قومی کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان شاہد خان آفریدی نے بھی تھرپار کر میں شاہد آفریدی فاؤنڈیشن کے تحت 250 بیڈ پر مشتمل اسپتال قائم کرنے کا اعلان کیا تھا، انہوں نے یہ رواں برس اپریل میں کیا تھا۔