لاہور: زینب کے والد امین انصاری نے چیف جسٹس سے اپیل کی ہے کہ ادارے کرپشن کا گڑھ بن چکے اُن کے خلاف سخت کارروائی عمل میں لائی جائے۔
تفصیلات کے مطابق چیف جسٹس پاکستان سے قصور کی ننھی زینب کے والد کی لاہور میں ملاقات ہوئی جس میں انہوں نے جسٹس ثاقب نثار کا ازخود نوٹس لینے پر شکریہ ادا کیا۔
امین انصاری کا کہنا تھا کہ ’چیف جسٹس کے ازخود نوٹس کی وجہ سے ہی مجرم عمران اپنے انجام کو پہنچا، چسٹس ثاقب نثار اور میڈیا کا خصوصی شکریہ ادا کرنا چاہتا ہوں جنہوں نےمیرا ساتھ دیا‘۔ زینب کے والد نے حکومت سے اپیل کی کہ عوامی مسائل کو حل کیا جائے۔
یہ بھی پڑھیں: ننھی زینب کے قاتل کی آخری وصیت منظر عام پر آگئی
انہوں نے چیف جسٹس سے اپیل کی کہ کرپشن کے خلاف کارروائی کریں کیونکہ ادارے کرپشن کا گڑھ بن چکے ہیں۔
یاد رہے کہ قصور کی ننھی زینب کو درندہ صفت انسان عمران نے اُس وقت زیادتی کے بعد قتل کیا تھا جب والدین عمرہ ادائیگی کے لیے سعودی عرب میں موجود تھے۔
عمران زینب کے جنازے میں بھی پیش پیش تھا، اُس پر کسی کو شک نہیں تھا کہ یہی اصل مجرم ہے مگر قانون نافذ کرنے والے اداروں نے عمران کو گرفتار کر کے تفتیش کا آغاز کیا جس کے بعد گتھیاں سلجھنا شروع ہوئیں۔
بعد ازاں چیف جسٹس آف پاکستان نے زینب قتل کیس کا از خود نوٹس لیتے ہوئے عدالت کو جلد از جلد کیس نمٹانے کا حکم دیا، جج نے قصور کی ننھی زینب سمیت 8 بچیوں سے زیادتی کرنے والے عمران کو 21 بار پھانسی کی سزا سنائی تھی۔
مزید پڑھیں: مجرم عمران کی پھانسی نشان عبرت ہے‘ والد زینب
عدالتی حکم پر 17 اکتوبر کی صبح کوٹ لکھپت کے سینٹرل جیل میں سفاک قاتل کو زینب کے والد کی موجودگی میں صبح ساڑھے پانچ بجے تختہ دار پر لٹکایا گیا تھا۔
قبل ازیں عمران کا طبی معائنہ اور اُس کی اہل خانہ سے آخری ملاقات بھی کرائی گئی تھی، میڈیکل آفیسرکی رپورٹ کے ساتھ لاش ورثا کے حوالے کردی گئی تھی۔