اسلام آباد: چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس ثاقب نثار نے جڑانوالا میں پیش آنے والے انسانیت سوز واقعے کا ازخود نوٹس لیتے ہوئے رپورٹ طلب کر لی.
تفصیلات کے مطابق جسٹس ثاقب نثار نے 7 سالہ معصوم بچی مبشرہ سے زیادتی اور قتل کا ازخود نوٹس لے لیا اور آئی جی پنجاب سے 48 گھنٹےمیں رپورٹ طلب کرلی.
یاد رہے کہ فیصل آباد کی تحصیل جڑانوالا میں سات سالہ معصوم بچی مبشرہ کی گم شدگی کا واقعہ پیش آیا تھا. مبشرہ دوپہر ایک بجے گھر سےنکلی لیکن گھر واپس نہیں آئی ، رات نو بجے بچی کی لاش پولیس کو سبزی منڈی کے قریب کھیتوں سے ملی۔
تفتیش کاروں نے ابتدا میںزیادتی کا خدشہ ظاہر کیا تھا. بعد ازاں پوسٹ مارٹم رپورٹ سے زیادتی کی تصدیق ہوگئی، رپورٹ کے مطابق بچی کے جسم پر زخموں کے 21 نشانات بھی پائے گئے تھے.
زینب قتل کیس سے مشابہ اس افسوسناک واقعے کے خلاف جڑانوالا میں شدید ردعمل آیا. شہر سوگ میں ڈوب گیا. شہر کے مختلف علاقوں میں تاجر برادری ہو یا وکلا ء یا عام شہری شدید احتجاج کیا گیا۔
واقعے کے بعد زندگی کے مختلف شعبوں سے تعلق رکھنے والے طبقات نے پنجاب پولیس کی ناقص کارکردگی کو کڑی تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے چیف جسٹس سے نوٹس لینے کا مطالبہ کیا تھا.
اب چیف جسٹس نے واقعے کا ازخود نوٹس لیتے ہوئے آئی جی پنجاب پولیس سے 48 گھنٹوں میں رپورٹ طلب کرلی ہے۔ تحصیل میں اس وقت بھی ہڑتال اور مظاہروں کا سلسلہ جاری ہے.
زینب کے بعد مبشرہ زیادتی کے بعد قتل، جڑانوالہ میں سوگ کا سماں
خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔