تازہ ترین

ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کی کراچی آمد، مزار قائد پر حاضری

کراچی: پاکستان کے تین روزہ سرکاری دورے پر موجود...

ایرانی صدر کی مزار اقبال پر حاضری، پھول چڑھائے اور فاتحہ خوانی کی

لاہور: ایران کے صدر ابراہیم رئیسی کی لاہور آمد...

پاک ایران سرحد پر باہمی رابطے مضبوط کرنے کی ضرورت ہے، آرمی چیف

راولپنڈی: آرمی چیف جنرل عاصم منیر کا کہنا ہے...

پی ٹی آئی دورِحکومت کی کابینہ ارکان کے نام ای سی ایل سے خارج

وفاقی حکومت نے پی ٹی آئی دورِحکومت کی وفاقی...

متنازع سرحدی علاقہ: چین اور بھارتی افواج میں جھڑپ، صورتحال کشیدہ

بیجنگ / نئی دہلی: چین اور بھارتی افواج کے درمیان ہمالیہ کے متنازع سرحدی علاقے میں جھڑپ ہوئی جس کے بعد دونوں ممالک میں کشیدگی مزید بڑھ گئی۔

چینی میڈیا کے مطابق متنازع سرحدی علاقے لداخ میں پنگوگ جھیل کے قریب بھارت نے ایک بار پھر متنازعہ سرحدی علاقے پر فوج کی نقل و حرکت تیز کرتے ہوئے جارحانہ اقدامات کیے جس کا بروقت جواب دیا گیا۔

چینی وزیرخارجہ کا کہنا ہے کہ ’’بھارتی فوج سے جب جھڑپ ہوئی تو ہمارے فوجی اپنے علاقے میں موجود تھے اور انہوں نے دفاعی حکمتِ عملی اختیار کی‘‘۔ انہوں نے بھارت پر ایک بار پھر زور دیا کہ وہ متنازعہ سرحدی علاقے سے اپنی افواج کو واپس بلائے۔

پڑھیں: بھارت متنازع علاقے سے فوج واپس بلائے ورنہ شرمندگی اٹھائے گا، چین

غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق دونوں ممالک کی افواج کے درمیان جھڑپ متنازعہ علاقے میں داخل ہونے کی کوشش کے بعد ہوئی، چینی فوج نے بھارتی فوجیوں پر پتھراؤ کیا جس پر وہاں کشیدگی بڑھ گئی تاہم دونوں ممالک کے اعلیٰ فوجی حکام نے فیلگ مٹینگ کر کے معاملے کو حل کرنے کی کوشش کی۔

خیال رہے کہ سکم کے قریب علاقے ڈوکلا م کے علاقے میں بھارت اورچین کے درمیان گزشتہ ایک ماہ سے کشیدگی ہے اور دونوں ممالک نے ہزاروں فوجی سرحد پر تعینات ہیں۔

مزید پڑھیں: چین کا تحمل آخری حد تک پہنچ گیا ہے، بھارت تاخیری حربے استعمال نہ کرے، چینی وزارت دفاع

چین کا الزام تھا کہ بھارتی فوج حال ہی میں اس کے ریاستی علاقے میں داخل ہو گئی تھی اور بھارت کے شمال مشرقی علاقے سکم کے حوالے سے دونوں ہمسایہ ملکوں کے مابین جو مفاہمت ہوئی تھی، بھارت اس کی خلاف ورزی کر رہا ہے۔

واضح رہے کہ بھارت نے متنازع سرحدی علاقے ڈوکلام میں اپنی فوج اتار رکھی ہے، چینی فوج سرحد سے متصل جگہ پر سڑک تعمیر کر نا چاہتی ہے، بھارت کو خدشہ ہے کہ اگر سڑک کی تعمیر مکمل ہوگئی تو وہ خطے میں چین سے اسٹریٹیجک معاملات میں پیچے رہ جائے گا۔


اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔

Comments

- Advertisement -